Urdu News

دہلی میں کووڈ-19 مریضوں کے لیے آکسیجن سے متعلق اپ ڈیٹ

ڈاکٹر آر ایم ایل اسپتال، نئی دہلی میں تنصیب کے کام کی تصاویر:

 

 
 

روزانہ کووڈ19کے معاملوں میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر، آکسیجن کی بلاتعطل ضرورت، آکسیجن سپورٹ اور آئی سی یوبیڈ کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ نئی دہلی میں مرکزی حکومت کے اسپتالوں میں طبی دیکھ بھال حاصل کرنے والے سنگینکووڈ19 مریضوں کے مؤثر طبی انتظام کے لیے آکسیجن کی مناسب اور بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے معاملے کا صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرشوردھن نے23 اپریل 2021 کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں جائزہ لیا۔

شہر کے مختلف اسپتالوں میں ڈی آر ڈیاو کے ذریعہ پانچ پی ایس اے آکسیجن پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔یہ ایمسٹراما سینٹر، ڈاکٹر رام منوہرلوہیا اسپتال (آر ایم ایل)، صفدرجنگ اسپتال، لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج، اور ایمس، جھجھر، ہریانہ میں نصب کیے جانے ہیں۔ ان طبی آکسیجن پلانٹس کے لیے پی ایم کیئرس کے ذریعہ فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں۔ کووڈ 19 میں اضافہ اور اس کے نتیجے میں آکسیجن کی کمی سے نمٹنے کے لیے، پی ایم کیئرس نے ملک بھر میں 500 میڈیکل آکسیجن پلانٹس کی تنصیب کے لیے فنڈز مختص کیے ہیں۔ ان پلانٹس کو تین ماہ کے اندر اندر لگانے کا منصوبہ ہے۔

ایک تیز فیصلہ سازی کے ذریعہ، میڈیکل آکسیجن پلانٹس کی تنصیب کا حکم نامہ اگلے ہی دن 24 اپریل 2021 کو جاریکر دیا گیا تھا۔ ایک ہفتے کے اندر، پہلے دو پلانٹوں کو مینوفیکچرنگ یونٹ ایم/ایسٹرائڈینٹنیومیٹکسپرائیوٹ لمیٹڈ، کوئمبٹور (ڈی آر ڈیاو کا ٹکنالوجی پارٹنر اور اسے مجموعی طور پر 48 پلانٹس کا آرڈر دیا گیا ہے) سے منتقل کیا گیا اور یہ 4 مئی 2021 کو نئی دہلی پہنچ گئے۔تنصیب کا کام جنگی پیمانے پر دو مقامات- ایمس، نئی دہلی اور ڈاکٹر آر ایم ایل اسپتال میں شروع کیا گیا۔ ترسیل کے نظام الاوقات پر بہت قریب سے نگرانی کی جارہی ہے۔

ایمس اور آر ایم ایل ہسپتال میں میڈیکل آکسیجن پلانٹ کی تنصیب کا کام شروع ہوچکا ہے اور آج رات تک اس کے مکمل ہو جانے کا امکان ہے۔

 

ایمس، نئی دہلی میں تنصیب کے کام کی تصاویر:

 

 

پائپ کے کنکشن اور آزمائشی مشق کے ذریعہ پلانٹ کی ٹیسٹنگ کو یقینی بنانے کے ساتھ، ایمس اور آر ایم ایل اسپتال کے دو پلانٹ کل شام تک کام کرنا شروع کر دیں گے۔

ڈاکٹر آر ایم ایل اسپتال، نئی دہلی میں تنصیب کے کام کی تصاویر:

 

 

 

 

 

یہ میڈیکل آکسیجن پلانٹ دیسی زیو-لائٹ ٹکنالوجی پر مبنی ہیں، اور انھیں 1000 لیٹر فی منٹ کی بہاؤ کی شرح کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ سسٹم 5 ایل پی ایم کی بہاؤ کی شرح پر 190 مریضوں کی آکسیجن کی کمی کو پورا کرتا ہے اور یا روزانہ 195 سلنڈروں کو چارج کرتا ہے۔ یہ میڈیکل آکسیجن پلانٹ (ایم او پی) ڈی آر ڈیاو کے ذریعہ تیار کیے گئے ہیں جو ایل سی اے، تیجس کے لیے آن بورڈ آکسیجن کی تیاری پر مبنی ہیں۔یہپلانٹ آکسیجن نقل و حمل کے لاجسٹک مسائل پر قابو پائیں گے اور ایمرجنسی میںکووڈ-19 مریضوں کی مدد کریں گے۔ سی ایس آئی آر نے بھی اپنی صنعتوں کے ذریعہ 120 ایم او پی کے آرڈر دیے ہیں۔

ہندوستان ”مکمل حکومت“ اور ”مکمل معاشرے کا نقطہ نظر“ کے ذریعے کووڈ19 وبائی بیماری کے خلاف لڑائی کی قیادت کرتا رہا ہے جہاں متعدد وزارتوں، محکموں اور مرکزی حکومت کی تنظیموں نے کووڈ19 کی وبا کے غیر معمولی اضافے کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تعاون کیا ہے۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ”آتمنربھربھارت“ کے وژنسے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے، ہندوستان نے طبی انفراسٹرکچر، سازوسامان وغیرہ کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھاوا دیا ہے۔ ڈی آر ڈیاو اور سی ایس آئی آر اپنی شراکت دار صنعتوں کے توسط سے مختلف ریاستوں اور مرکز زیر انتظام خطوں میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں تکنیکی مدد فراہم کررہے ہیں۔


 

روزانہ کووڈ19کے معاملوں میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر، آکسیجن کی بلاتعطل ضرورت، آکسیجن سپورٹ اور آئی سی یوبیڈ کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ نئی دہلی میں مرکزی حکومت کے اسپتالوں میں طبی دیکھ بھال حاصل کرنے والے سنگینکووڈ19 مریضوں کے مؤثر طبی انتظام کے لیے آکسیجن کی مناسب اور بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے معاملے کا صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرشوردھن نے23 اپریل 2021 کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں جائزہ لیا۔

شہر کے مختلف اسپتالوں میں ڈی آر ڈیاو کے ذریعہ پانچ پی ایس اے آکسیجن پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔یہ ایمسٹراما سینٹر، ڈاکٹر رام منوہرلوہیا اسپتال (آر ایم ایل)، صفدرجنگ اسپتال، لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج، اور ایمس، جھجھر، ہریانہ میں نصب کیے جانے ہیں۔ ان طبی آکسیجن پلانٹس کے لیے پی ایم کیئرس کے ذریعہ فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں۔ کووڈ 19 میں اضافہ اور اس کے نتیجے میں آکسیجن کی کمی سے نمٹنے کے لیے، پی ایم کیئرس نے ملک بھر میں 500 میڈیکل آکسیجن پلانٹس کی تنصیب کے لیے فنڈز مختص کیے ہیں۔ ان پلانٹس کو تین ماہ کے اندر اندر لگانے کا منصوبہ ہے۔

ایک تیز فیصلہ سازی کے ذریعہ، میڈیکل آکسیجن پلانٹس کی تنصیب کا حکم نامہ اگلے ہی دن 24 اپریل 2021 کو جاریکر دیا گیا تھا۔ ایک ہفتے کے اندر، پہلے دو پلانٹوں کو مینوفیکچرنگ یونٹ ایم/ایسٹرائڈینٹنیومیٹکسپرائیوٹ لمیٹڈ، کوئمبٹور (ڈی آر ڈیاو کا ٹکنالوجی پارٹنر اور اسے مجموعی طور پر 48 پلانٹس کا آرڈر دیا گیا ہے) سے منتقل کیا گیا اور یہ 4 مئی 2021 کو نئی دہلی پہنچ گئے۔تنصیب کا کام جنگی پیمانے پر دو مقامات- ایمس، نئی دہلی اور ڈاکٹر آر ایم ایل اسپتال میں شروع کیا گیا۔ ترسیل کے نظام الاوقات پر بہت قریب سے نگرانی کی جارہی ہے۔

ایمس اور آر ایم ایل ہسپتال میں میڈیکل آکسیجن پلانٹ کی تنصیب کا کام شروع ہوچکا ہے اور آج رات تک اس کے مکمل ہو جانے کا امکان ہے۔

ایمس، نئی دہلی میں تنصیب کے کام کی تصاویر:

پائپ کے کنکشن اور آزمائشی مشق کے ذریعہ پلانٹ کی ٹیسٹنگ کو یقینی بنانے کے ساتھ، ایمس اور آر ایم ایل اسپتال کے دو پلانٹ کل شام تک کام کرنا شروع کر دیں گے۔

یہ میڈیکل آکسیجن پلانٹ دیسی زیو-لائٹ ٹکنالوجی پر مبنی ہیں، اور انھیں 1000 لیٹر فی منٹ کی بہاؤ کی شرح کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ سسٹم 5 ایل پی ایم کی بہاؤ کی شرح پر 190 مریضوں کی آکسیجن کی کمی کو پورا کرتا ہے اور یا روزانہ 195 سلنڈروں کو چارج کرتا ہے۔ یہ میڈیکل آکسیجن پلانٹ (ایم او پی) ڈی آر ڈیاو کے ذریعہ تیار کیے گئے ہیں جو ایل سی اے، تیجس کے لیے آن بورڈ آکسیجن کی تیاری پر مبنی ہیں۔یہپلانٹ آکسیجن نقل و حمل کے لاجسٹک مسائل پر قابو پائیں گے اور ایمرجنسی میںکووڈ-19 مریضوں کی مدد کریں گے۔ سی ایس آئی آر نے بھی اپنی صنعتوں کے ذریعہ 120 ایم او پی کے آرڈر دیے ہیں۔

ہندوستان ”مکمل حکومت“ اور ”مکمل معاشرے کا نقطہ نظر“ کے ذریعے کووڈ19 وبائی بیماری کے خلاف لڑائی کی قیادت کرتا رہا ہے جہاں متعدد وزارتوں، محکموں اور مرکزی حکومت کی تنظیموں نے کووڈ19 کی وبا کے غیر معمولی اضافے کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تعاون کیا ہے۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ”آتمنربھربھارت“ کے وژنسے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے، ہندوستان نے طبی انفراسٹرکچر، سازوسامان وغیرہ کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھاوا دیا ہے۔ ڈی آر ڈیاو اور سی ایس آئی آر اپنی شراکت دار صنعتوں کے توسط سے مختلف ریاستوں اور مرکز زیر انتظام خطوں میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں تکنیکی مدد فراہم کررہے ہیں۔

Recommended