<h3 style="text-align: center;">شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف سی بی آئی نے کی ایف آئی آر درج</h3>
<p style="text-align: right;">لکھنؤ ، 20 نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">اتر پردیش مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے اتر پردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ (یو پی ایس ایس ڈبلیو بی) کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں۔ سی بی آئی نے پریاگراج اور کان پور میں زمین کی خرید و فروخت کو دونوں ایف آئی آر کی بنیاد بنایا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> کانپور کے سوروپ نگر میں وقف کی اراضی پر قبضہ سے متعلق لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں پہلی ایف آئی آر 27 مارچ 2017 کو درج ہوئی تھی اور اس سے قبل ہی پریاگراج کا معاملہ سن 2016 میں سامنے آیا تھا۔ پریاگراج کے امام باڑہ غلام حیدر میں دکانوں کی غیرقانونی تعمیر ہوئی تھی ، جس میں 08 اگست 2016 کو کوتوالی پریاگراج میں ایک دوسری ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;"> اترپردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش کمار اوستھی نے 11 اکتوبر 2019 کو سی بی آئی تحقیقات کے لیے مرکزی عملہ اور پرسنل ڈپارٹمنٹ کے سیکرٹری کو ایک خط لکھا تھا ۔ اسی خط پر سی بی آئی نے شیعہ وقف بورڈ کے انتظامی افسر غلام سید رضوی ، وقف انسپکٹر باقر رضا ، نریش کرشنا سومانی ، وجئے کرشنا سومانی اور سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 409 ، 420 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.