Urdu News

امریکہ ہندوستان نے محفوظ ٹیکنالوجی ایکو سسٹم پر کیا تبادلہ خیال

ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور امریکی ہم منصب جیک سلیون

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور امریکی ہم منصب جیک سلیون نے ایک محفوظ ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے پر اتفاق کیا

واشنگٹن،یکم فروری (انڈیا نیرٹیو)

 ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے یہاں اپنے امریکی ہم منصب جیک سلیون کے ساتھ ’’انیشیٹو فار کریٹیکل اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجیز‘‘ (آئی سی ای ٹی) کی پہلی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ یہ اطلاع وائٹ ہاؤس نے دی ہے۔

وائٹ ہاوس نے منگل کو یہاں ڈوول اور سلیون کے درمیان پہلی میٹنگ کے اختتام کے بعد حقائق پر مبنی معلومات (فیکٹ شیٹ) شیئر کیں۔ اس میں کہا گیا ہے- ‘ہم باہمی اعتماد اور بھروسے پر مبنی ایک کھلے، قابل رسائی اور محفوظ ٹیکنالوجی کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں، جو ہماری جمہوری اقدار اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرے گا۔

مئی 2022 میں ٹوکیو میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان ملاقات کے بعد پہلی بار مشترکہ بیان میں آئی سی ای ٹی کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد دونوں ممالک کی حکومتوں، کاروباری اداروں اور تعلیمی اداروں کے درمیان اسٹریٹجک ٹیکنالوجی پارٹنرشپ اور دفاعی صنعتی تعاون کو بڑھانا اور فروغ دینا ہے۔

وائٹ ہاوس نے کہا امریکہ اور ہندوستان اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کو ڈیزائن، تیار، حکومت اور استعمال کرنے کے طریقوں میں ہماری مشترکہ جمہوری اقدار اور عالمی انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔

 ہم باہمی اعتماد اور بھروسے پر مبنی ایک کھلے، قابل رسائی اور محفوظ ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں، جو ہماری جمہوری اقدار اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرے گا۔

ڈوبھال اور سلیون نے اپنے اپنے نمائندہ وفود کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ میں شرکت کی۔ امریکی وفد میں نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے ایڈمنسٹریٹر، نیشنل سائنس فاو?نڈیشن کے ڈائریکٹر، نیشنل اسپیس کونسل کے ایگزیکٹو سکریٹری اور وزارت خارجہ، وزارت تجارت، وزارت دفاع اور قومی سلامتی کونسل کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

ہندوستانی وفد میں امریکہ میں ہندوستان کے سفیر، حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر، ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارے (اسرو) کے چیئرمین، سیکریٹری ٹیلی کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ،وزیر دفاع کے سائنسی مشیر، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ڈائریکٹر جنرل شامل تھے۔

Recommended