Urdu News

کورونا وبا کے خلاف ٹیکہ کاری ہی سب سے مضبوط ڈھال ہے: اوم برلا

Om Birla

لوک سبھا اسپیکر نے مقننہ کے اسپیکروں کے ساتھ ورچوئل بات چیت کی

نئی دہلی ، 23جون (انڈیا نیرٹیو)

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ویکسی نیشن کورونا وبا کے خلاف سب سے مضبوط ڈھال ہے۔ یوگا کے عالمی دن سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے ملک بھر میں ہر عمر کے لوگوں کے لیے ویکسی نیشن مہم کوتوسیع دی ہے۔ ایسی صورت حال میں ملک کے تمام جمہوری اداروں کو بھی آگے آنا چاہیے اور اس مہم کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

منگل کے روز ملک بھر کی مقننہ کے صدور کے ساتھ ورچوئل ڈائیلاگ کے دوران ، برلا نے کہا کہ جمہوری اداروں اور ان میں موجود عوام کے منتخب نمائندوں کا عام عوام سے براہ راست تعلق ہوتاہے۔ عوامی نمائندوں نے کورونا کی وبا کے دوران امدادی کاموں کی قیادت کرکے اس تعلق کو مزید مضبوط کیاہے۔ اب چونکہ کورونا کی دوسری لہر تقریباً کنٹرول میں ہے ،ایسے میں عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تیسری لہر کو حقیقت نہ بننے دیں۔

انہوں نے کہا کہ تیسری لہر کو روکنے اور ملک کے عوام کو کورونا سے بچانے کے لئے ویکسینیشن ہی بہترین طریقہ ہے۔ اس کے پیش نظر ، ممبران پارلیمنٹ ، قانون ساز اسمبلیاں ، ضلع کونسل ، پنچایت سمیتیاں اور گرام پنچایتوں کو اپنی ذمہ داری نبھانے کے لئے آگے آنا چاہئے اور لوگوں کو جلد سے جلد ٹیکہ کاری کروانے کی ترغیب دینا چاہیے۔

برلا نے کہا کہ اسی کے ساتھ ہمیں ویکسی نیشن کے حوالے سے عام لوگوں کے ذہنوں میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کو دور کرنا ہوگا۔ لوگوں کو اپنے نمائندے پر اعتماد ہوتا۔ عوامی نمائندوں کو انھیں بتانا چاہئے کہ ویکسی نیشن مکمل طور پر محفوظ ہے اور یہ کورونا کے خلاف سب سے طاقتور ذریعہ ہے۔

اس دوران برلا نے اسمبلیوں کے اسپیکر اورعوامی نمائندوں سے لوک سبھا اسپیکرکی حیثیت سے دو سال کے عرصہ کے تجربات کو بھی شیئر کیا۔ برلا نے انھیں بتایا کہ لوک سبھا میں قائد ایوان وزیر اعظم اور تمام جماعتوں کے قائدین کی اجتماعی کاوشوں کی وجہ سے کام کرنے کی صلاحیت بڑھی اور مضامین اور بلوں پر تبادلہ خیال کے معیار میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں موجود تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو اپنے خیالات کے اظہار کے لئے کافی وقت اور مواقع فراہم کیے گئے ، جس سے ایوان میں عوامی جذبات کو ایک مضبوط اظہار مل سکے۔

اس دوران ، ایوان نے پانچوں سیشنوں نے 122.2 فیصد کام کرنے کی صلاحیت حاصل کی اور 107 بل منظور کیے جو پچھلی لوک سبھا سے کہیں زیادہ ہے۔

Recommended