وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اعلان کیا کہ اب مرکزی حکومت کے ذریعہ ہی ملک کے تمام شہریوں کا ویکسی نیشن کرایا جائے گا۔ نیز، پچھلے سال کی طرح اس سال بھی نومبر تک ضرورت مند لوگوں کو مفت اناج دیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے قوم سے خطاب میں کہا کہ مرکزی حکومت نے ویکسین کی دستیابی اور ویکسی نیشن کے حوالے سے آج فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت ، اب ویکسین فراہم کرنے کی ساری ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہوگی۔ آئندہ دو ہفتوں میں ، ریاستوں کی مشاورت سے ایک نیا مسودہ تیار کیا جائے گا۔ 21 جون کو یوگا ڈے کو اسے نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل حفاظتی ٹیکوں کی پالیسی کو صرف ریاستی حکومتوں کی درخواست پر تبدیل کیا گیا تھا اور کمپنیوں سے 25 فیصد ویکسین خریدنے کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کو سونپی گئی تھی۔ اس کام میں ریاستی حکومتوں کے سامنے مشکلات پیش آئیں ۔ اب ان کی طرف سے نئی تجاویز موصول ہوئی ہیں جس کے بعد پرانا نظام ، جو 16 جنوری سے اپریل کے آخر تک جاری رہا اس کو بحال کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ ویکسین کی پیداوار کا 75 فیصد حصہ مرکزی حکومت حاصل کرے گی اور اس کو ریاستی حکومتوں کو مفت ویکسی نیشن کے لیے فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے ہر شہری کا ویکسی نیشن کرایا جائے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ نجی اسپتال ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں سے بقیہ 25 فیصد حصہ حاصل کرسکیں گے۔ نجی اسپتالوں کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اس ویکسین کی قیمت کے طور پر صرف 150 روپئے ہی وصول کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مرکزی حکومت نے "پردھان منتری غریب کلیان یوجنا" کے تحت ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج فراہم کیا تھا۔ کورونا وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر ، اس اسکیم کو مئی اور جون میں بھی نافذ کیا گیا تھا۔ مرکزی حکومت نے اب فیصلہ کیا ہے کہ مفت اناج اسکیم کو دیوالی کے مہینے یعنی نومبر تک بڑھایا جائے گا۔
ویکسین کے بارے میں غلط فہمی پیدا کرنے اور افواہیں پھیلانے کے رجحان پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہر شخص کو ویکسی نیشن کے لیے خود وک تیار کرنا چاہیے۔منفی ماحول پیدا کرنے والے لوگوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قسم کے رویہ سے ملک میں ویکسین بنانے والی کمپنیوں کےعزم و حوصلے کو دھکا لگ رہا ہے۔ اس طرح کی ذہنیت سے اوپر اٹھنے کی ضرورت ہے۔
کورونا وبا کے خلاف ملک گیر مہم کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے۔ پچھلے سال ، مرکزی حکومت نے ملک میں ویکسین تیار کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دیا تھا اور سائنسدانوں نے دو ویکسین تیار کرنے کے لئے کافی محنت کی۔ اس وقت ملک میں سات کمپنیاں ویکسین کی تیاری کے کام میں مصروف ہیں۔ نیز اسپرے کے ذریعہ دی جانے والی ویکسین کے ٹیسٹ کا کام آخری مراحل میں ہے۔ یہ اسپرے ناک کے ذریعےویکسی نیشن کے کام میں بہت کارآمد ثابت ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے تو ، ملک کے شہریوں کو میڈیکل پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔ حفاظتی اقدامات جیسے ماسک اور دو گز فاصلہ وغیرہ پر سختی سے عمل کیا جائے۔ وزیر اعظم نے اہل وطن کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا فتح صرف عزم و ہمت سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ جنگ خود اعتمادی اورعزم کے ذریعے جیتی جائے گی۔
مرکزی حکومت نے لی ویکسی نیشن کی پوری ذمہ داری ، ریاستو ں کو مفت ملے گی ویکسین
مرکزی حکومت 21 جون سے ملک کی تمام ریاستوں میں 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں کو مفت ویکسین فراہم کرے گی۔حکومت ہند خود ویکسین کی پیداوار کا 75 فیصد ویکسین مینوفیکچررز سے خریدے گی اور ریاستی حکومتوں کو بلا معاوضہ دے گی۔
پیر کو قوم سے اپنے خطاب میں ، وزیر اعظم مودی نے کہا ، "آج یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ ریاستوں کے پاس ویکسی نیشن سے جڑا جو 25 فیصد کام تھا اس کی ذمہ داری بھی حکومت ہند ہی اٹھائے گی۔ یہ انتظام آئندہ دو ہفتوں میں لاگو کیا جائے گا۔ ان دو ہفتوں میں ، مرکزی اور ریاستی حکومتیں مل کر نئی ہدایات کے مطابق ضروری تیاری کریں گی۔
انہوں نے کہا ، "ملک میں کسی بھی ریاستی حکومت کو ویکسین پر کچھ خرچ نہیں کرنا پڑے گا۔ اب تک ملک کے کروڑوں لوگوں کو مفت ویکسین مل چکی ہے۔ اب 18 سال کی عمر کے لوگ بھی اس میں شامل ہوں گے۔حکومت ہند ہی تمام شہریوں کو مفت ویکسین فراہم کرے گی۔
مودی نے کہا ، " ملک میں بن رہی ویکسین میں سے 25فیصد ،پرائیویٹ سیکٹر کے اسپتال سیدھے لے پائیں ، یہ انتظام جاری رہے گی۔پرائیویٹ اسپتال ،ویکسین کی مقررہ قیمت کے بعد ایک ڈوز پر سب سے زیادہ 150روپے ہی سروس چارج لے سکیں گے ۔ اس کی نگرانی کرنے کا کام ریاستی حکومتوں کے ہی پاس رہے گا۔