قومی

دیرپا کوئلہ کانکنی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات

دیرپا کوئلہ کانکنی کے لیے کوئلے کے سرکاری شعبے کے کارخانوں نے جو بہترین طور طریقے اپنائے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہے:

  1. حیاتیاتی بحالی / پود کاری : کوئلے کے سرکاری شعبے کے . کارخانے پی ایس یو کوئلہ کانوں میں اور ان کے آس پاس علاقوں کی   دیرپا بحالی اور جنگل کاری کے ذریعے کوئلے کی کانکنی کے اخراج  کو کم کرنے کی لگاتار. اور سنجیدہ کوشش  کر رہے ہیں۔ کوئلے کے پی ایس یو نے مالی سال 20-2019 سے 23-2022 تک تقریباً 180.30 لاکھ پودے لگا ئے ہیں۔
  2. ماحولیاتی پارکوں کی تعمیر :
  3. کوئلے کے ذخائر ختم ہو جانے کے بعد کانکنی کے علاقوں میں ماحولیاتی پارکوں. کی تعمیر کر کے سیاحت کو فروغ دینے کا کافی اچھا امکان ہوتا ہے۔ یہاں واٹر اسپورٹس، گولف میدان ، سیر و تفریح اور پرندوں کے مشاہدے کی جگہ تعمیر  کی جا سکتی ہے۔ کئی برسوں سے کوئلہ پی ایس یو نے دیرپا کوئلہ کانکنی کے طریقے اپنا کر 30 ماحولیاتی پارک قائم کیے ہیں۔
  4. مختلف علاقوں  میں استعمال کے لیے کانوں کے پانی کا استعمال :
  5. کانکنی کے عمل میں کان میں سے نکلنے والا پانی بڑی مقدار میں ہوتا ہے۔ کان میں ایک بڑی مقدار میں پانی جمع ہو جاتا ہے. اور اسے باہر نکال کر پھیکنا پڑتا  ہے۔ اسے صاف کرنے کے مناسب طریقے اپنا کر کوئلہ پی ایس یو پینے. اور سینچائی کے مقصد کے لیے مختلف علاقوں میں استعمال کی جا رہا ہے۔ مالی سال 22-2021 کے دوران کوئلہ پی ایس یو نے علاقوں میں استعمال کے. لیے 3703  لاکھ کلو لیٹر پانی سپلائی کیا۔ اور 991 لاکھ کیلو لیٹر کان کا پانی گھریلو استعمال کے لیے سپلائی کیا. جس سے871 گاؤوں میں 16.18 لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچا۔
  6. او بی کا مفید استعمال : کوئلہ پی ایس یو نے کافی سستی قیمت پر ریت بنانے کا اختراعی طریقہ اختیار کیا ہے ۔ اس کوشش میں کوئلہ پی ایس یو نے ریت بنانے والے پلانٹ کے لیے . چار او بی پروسیسنگ پلانٹ اور تین او بی میں کام شروع کیا ہے۔
  7. قابل تجدید توانائی کا فروغ :
  8. کانکنی کے کاربن اثرات کو کم سے کم کرنے اور کاربن کے اخراج کو بالکل ختم کر دینے. کے مقصد کی طرف بڑھنے کے لیے کوئلہ پی ایس یو نے تقریباً 1649 ایم ڈبلیو (شمسی – 1598 ایم ڈبلیو اور ہوائی چکی – 51 ایم ڈبلیو) قائم کی ہے۔ یہ ہوائی چکی 31.03.2022 کو نصب کی گئی تھی۔
  9. توانائی کی کفایت کے لیے اقدامات : کوئلہ پی ایس یو نے توانائی کے تحفظ. اور کفایت کے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ جیسے ایل ای ڈی روشنیوں کا استعمال، توانائی کی کفایت والے اے سی، ای گاڑیاں، سپر فین، بجلی کے کفایتی استعمال والے ہیٹر، اور اسٹریٹ لائٹ اور کیپیسیٹر بینکوں میں آٹو ٹائمر وغیرہ۔

کوئلے ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago