نئی دہلی،08 اکتوبر، 2021 / نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج سرکاری تنظیموں اور پرائیویٹ شعبے کے اداروں سے کہا ہے کہ وہ ملک کے کاریگروں کی بھارت اور بیرون ملک مصنوعات کی مارکیٹنگ اور فروخت میں مدد کریں۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہمارے ہنر مندر کاریگروں کے لیے سب سے بڑا چیلنج مارکیٹنگ کے موقعے دستیاب نہ ہونا ہے ۔ جناب نائیڈو نے تجویز کیا کہ بڑے اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے احاطوں میں دکانیں کھولنے پر غور کریں جس سے کاریگروں کو ان کی مصنوعات فروخت کرنے کے موقعے فراہم ہوں گے۔
نائب صدر جمہوریہ نے رضاکار تنظیموں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ کاریگروں کی مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ کے لیے ان سے ہاتھ ملائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آن لائن مارکیٹنگ کے لیے تکنیکی جانکاری میں قبائلی نوجوانوں کو تربیت دینے کے لیے خصوصی مختصر مدتی کورس بھی شامل ہے۔
نائب صدر جمہوریہ جو شمال مشرق کے دورے پر ہیں آج اروناچل پردیش کے ایٹا نگر پہنچے تھے۔ دن میں انہوں نے ایٹانگر کے جواہر لعل نہرو ریاستی میوزیم کا دورہ کیا اور انہیں میوزیم کے مختلف حصوں اور گیلریوں کی سیر کرائی گئی۔
بعد میں ایک فیس بک پوسٹ میں انہوں نے میوزیم کے اپنے دورے کو کافی دلچسپ قرار دیا۔ اور میوزیم کو ملک کے علم الاقوام کے بلاشک و شبہ بہترین میوزیموں میں سے ایک قرار دیا۔
جناب نائیڈو نے میوزیم کے مختلف حصوں میں سے مہم جوئی سے متعلق گیلری کی خصوصی طور پر تعریف کی جو مہم جوئی اور کھیلوں میں نوجوان نسل کی دلچسپی پیدا کرنے کے مقصد سے میوزیم میں قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے دیگر اداروں اور میوزیموں کو مشورہ دیا کہ وہ بھی اسی طرح کے اقدامات کریں ، کھیل کود سے متعلق مقامی شخصیتوں کے ساتھ اشتراک کریں اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ کھیل کود اپنائیں اور ایک صحت مند طرز زندگی اختیار کریں۔
نائب صدر جمہوریہ نے مختلف گیلریوں کا بھی دارہ کیا جن میں کپڑوں ، باسکیٹ بننے کے ہنر ، پینٹنگ ، لکڑی کی کھدائی اور ریاست کی مختلف نسلی برادریوں سے تعلق رکھنے والی دیگر سرگرمیوں کی نمائش کی گئی ہے۔ ایک اور سیکشن میں ، انہوں نے ریاست کے سبھی بڑے قبیلوں کی نمائندگی کرنے والے 27 ڈائیورماز دیکھے۔ ان میں سے ہر ایک ڈائیورما کو قبائلی مردوں اور خواتین کو روز مرہ کی سرگرمیوں میں مصروف روایتی ملبوسات میں جیتے جاگتے طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔
اپنی پوسٹ لکھتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ اروناچل پردیش کوجس میں مالا مال قدرتی اور ثقافتی وراثت کا حامل ہے دستکاری کا ایک ذخیرہ کہا جاسکتا ہے۔ مختلف قبائل بنائی، پینٹنگ، ٹوکری بننے ، مکھوٹے بنانے، ہاتھی دانت کے کام، لوہار کے کام، گڑیا سازی، برتن سازی اور بڑھئی کے کام جیسی مختلف دستکاری کی شکلوں میں کئی نسلوں کے تجربے کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی مالامال ثقافتی وراثت کو محسوس کیے جانے کی ضرورت ہے۔
جناب نائیڈو نے یہ مشورہ بھی دیا کہ اسکولوں کو اپنے بچوں کے لیے مقامی میوزیموں کے رہنمائی والے دوروں کا انتظام کرنا چاہیے اس طرح انہوں نے کہا کہ انہیں بھارت کے مالامال ماضی سے واقف کرایا جاسکتا ہے اور یہ ہماری عظیم ثقافتی وراثت کو آگے بڑھانے اور تحفظ کرنے میں بہت آگے تک جا سکتا ہے۔
میوزیم کے دورے میں نائب صدر جمہوریہ کے ساتھ اروناچل پردیش کے گورنر ، برگیڈیئر ، ڈاکٹر بی ڈی مشرا (ریٹائرڈ)، اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ جناب پیما کھانڈو اور دیگر شخصیتیں بھی تھیں۔