Urdu News

منی پور میں پھر تشدد، موریہہ میں توڑ پھوڑ، آتش زنی اور فائرنگ

منی پور میں پھر تشدد

پرتشدد ہجوم نے موریہہ میں کئی مکانات اور دکانوں کو نذر آتش کر دیا

امپھال، 27 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

 ریاست کے ٹینگنوپال ضلع کے سرحدی قصبے موریہہ میں فائرنگ اور آتش زنی کے ایک اور واقعے کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔ کئی گھروں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی اور لوٹ مار کی کوشش کی گئی۔  کوکی برادری اور تعینات مرکزی نیم فوجی دستوں اور ریاستی سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

منی پور پولیس کے ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ کئی کوکی خواتین نے بدھ کو میتی کمیونٹی کی ملکیت والی دکانوں کو لوٹنے سے روکنے کی کوشش کی۔ آسام رائفلز کے جوانوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ہجوم کی سیکورٹی اہلکاروں سے جھڑپ ہوئی۔

مشتعل ہجوم نے موریہہ کے وارڈ نمبر 6، 7، 8 اور 9 میں متعدد میتی گھروں اور دکانوں کو نذر آتش کرنا شروع کردیا۔ جس کی وجہ سے دوسری ریاستوں سے آنے والے تارکین وطن  کی کئی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس کنٹرول روم کے مطابق مشتعل ہجوم نے تقریباً 15-16 گھروں کو آگ لگا دی اور ایک گیسٹ ہاؤس کو جزوی طور پر جلا دیا۔

جھڑپ کے بعد مشتبہ کوکی برادری اور سرحدی شہر میں تعینات مرکزی نیم فوجی اور ریاستی سیکورٹی فورسز کی ایک ٹیم کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ اس فائرنگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

موریہہ واقعے کے ردعمل میں، امپھال ایسٹ میں اکمپٹ ریلیف سینٹر میں رہنے والے بے گھر لوگوں نے بدھ کو سنگجمی پل پر احتجاج کیا۔ یہ بے گھر لوگ وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ سے ملنے جا رہے تھے۔ پولیس نے انہیں سنگجامئی پل پر روک لیا۔ بعد ازاں گروپ کے چار نمائندوں کو وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔

ریلیف کیمپ میں مقیم ایک متاثرین نے میڈیا کو بتایا، ’’ہم اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتے ہیں۔ لیکن، مناسب سیکورٹی کے بغیر ہم واپس کیسے جا سکتے ہیں۔ بحران کے درمیان کوکی مختلف مقامات پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر وہ حملے نہیں روک سکتے تو بڑی تعداد میں مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا کیا فائدہ۔

وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد تارکین وطن افراد کے ایک نمائندے نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے موریہہ میں اضافی نفری بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی موریہہ علاقے میں تعینات آسام رائفلز کے کمانڈنگ آفیسر کو بھی کوکی عسکریت پسندوں کے خلاف ضروری کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔

Recommended