Categories: قومی

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت اور انویسٹ انڈیا کے ذریعہ ورچووَل پی پی پی روڈ شو کا اہتمام

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی، 21 جنوری 2022:</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) اور قومی سرمایہ کاری فروغ اور سہولت ایجنسی، انویسٹ انڈیا کے ذریعہ آج اسمارٹ سٹیزی مشن کے تحت پی پی پی مواقع کو پیش کرنے کے لیے ایک ورچووَل روڈ شو منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام اس طرح کا اولین انویسٹر روڈ شو تھا جس نے اسمارٹ سٹی کے مختلف سی ای او حضرات کو اپنے شہروں سے لے کر نجی سرمایہ کاروں اور اسٹارٹ اپس تک ، براہِ راست پی پی پی کے مواقع پیش کرنے کا موقع فراہم کیا۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب منوج جوشی ، انویسٹ انڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر اور سی ای او جناب دیپک باگلا اور اسمارٹ سٹیز مشن ایم او ایچ یو اے کے مشن ڈائرکٹر اور جوائنٹ سکریٹری جناب کنال کمار نے تقریب کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔ شرکاء میں اسمارٹ سٹیز کے سینئر افسران، نجی شعبہ بنیادی ڈھانچہ اور تکنالوجی کمپنیاں اور اسٹارٹ اپس شامل تھے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">روڈشو کے دوران، وزارت نے اسمارٹ سٹیز مشن کی پیش رفت میں نجی شعبہ کی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا۔ شہروں کی بہترین انداز میں ترقی کے لیے اختراعی حل تلاشنے کی ضرورت ہے، اور اس سلسلے میں مشن نے نجی شعبہ کے تعاون سے 60 سے زائد شہروں میں 22000 کروڑ روپئے کے بقدر کے 228 پی پی پی پروجیکٹوں کو مکمل کر لیا ہے۔ سرمایہ کاروں کے سامنے اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ 15000 کروڑ روپئے کے بقدر کے 160 سے زائد پی پی پی  شروعاتی پروجیکٹس سرمایہ کاری اور ترقی کے لحاظ سے ، نجی شعبے کی شراکت داری سے مستفید ہو سکتے ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">پروگرام نے پوری دنیا سے مسلسل شراکت داری کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ اس پروگرام نے افزوں عالمی دلچسپی حاصل کررہے اسمارٹ سٹیز پروجیکٹوں کے ساتھ، انویسٹ انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ پورٹل ،انڈیا انویسٹمنٹ گرڈ ، جسے 195 سے زائد ممالک کی جانب سے 3.5 ملین سے زائد آراء حاصل ہوئی ہیں،  کے پاس موجود مواقع کو بھی اجاگر کیا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">10 شہروں (رانچی، ناسک، ناگپور، سری نگر، پونے، گوالیئر، امپھال، بلاس پور، شیواموگا اور وارنگل) کے سی ای او حضرات کے ذریعہ چار شعبہ جاتی سیشنوں یعنی شہری نقل و حمل، کاروباری بنیادی ڈھانچہ اور میزبانی، تعلیم اور توانائی، میں پی پی پی مواقع پیش کیے گئے۔ ان پروجیکٹوں نے منڈی کی ازسرنو ترقی، کثیر سطحی اسمارٹ پارکنگ، شہری نقل و حمل، شمسی بجلی پیداوار، کثیر ماڈل نقل و حمل مراکز کی ترقی اور تعلیمی مرکز کے  قیام جیسے مختلف میدانوں پر احاطہ کیا ۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اس پروگرام میں اسمارٹ سٹیز ایکو نظام میں قائم شدہ کمپنیوں  اور تیزی کے ساتھ ابھرتے اس شعبے میں شامل ہونے کے لیے دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے علاوہ، بنیادی ڈھانچہ اور تکنالوجی کمپنیوں، اسٹارٹ اپس، تجارتی انجمنوں، مالی سرمایہ کاروں اور کثیر جہتی کمپنیوں سمیت تقریباً 100 تنظیموں کے 200 سے زائد شرکاء بطور ناظرین موجود تھے۔</span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago