نئی دہلی، 18 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
آج (پیر) کے روز صدارتی انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شروع ہوچکا ہے۔ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ مرکزی وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے شرکت کریں گے۔ ممبران پارلیمنٹ کو سبز اور ارکان اسمبلی کو گلابی رنگ کے بیلٹ ملے ہیں۔ صدارتی انتخاب میں چار ہزار سے زیادہ ایم پی اور ایم ایل اے ووٹ ڈالیں گے۔
قبائلی رہنما دروپدی مرمو نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اور سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ اس مقابلے میں دروپدی مرمو کی دعویداری مضبوط نظر آرہی ہے۔ حکمراں اتحاد کے علاوہ انہیں بی جے ڈی، وائی ایس آر کانگریس، اکالی دل اور جے ڈی (ایس)، جے ایم ایم، شیو سینا اور ٹی ڈی پی کی حمایت حاصل ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس اور ریاستی اسمبلیوں میں صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک پولنگ ہوگی۔
ووٹنگ کے بعد تمام ریاستوں سے بیلٹ باکس دہلی لائے جائیں گے۔ 21 جولائی کو ووٹوں کی گنتی کے بعد ملک کے نئے صدر جمہوریہ کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ نئے صدر جمہوریہ25 جولائی کو حلف اٹھائیں گے۔
اس الیکشن میں ووٹوں کی کل ویلیو 1086431 ہے۔ ان میں سے دروپدی مرمو کو 667000 ویلیو کے ووٹ ملنے کا امکان ہے۔ ایک ایم پی کے ووٹ کی ویلیو 700 ہے۔ آبادی کے لحاظ سے مختلف ریاستوں میں ایم ایل اے کے ووٹوں کی ویلیو مختلف ہوتی ہے۔ اتر پردیش کے ایک ایم ایل اے کے ووٹ کی ویلیو سب سے زیادہ 208 ہے۔ جھارکھنڈ اور تمل ناڈو کے ایم ایل اے کی ویلیو 176 ہے۔ مہاراشٹر میں یہ 175، سکم میں سات، ناگالینڈ میں نو اور میزورم میں آٹھ ہے۔ووٹوں کے حساب سے دروپدی مرمو کی جیت یقینی مانی جا رہی ہے۔
اگر دروپدی مرمو صدر بنتی ہیں تو وہ اس اعلیٰ عہدے پر پہنچنے والی آزادی کے بعد جنمی پہلی لیڈر ہوں گی۔ اس کے ساتھ ہی وہ قبائلی برادری کی پہلی فرد ہوں گی جو ملک کے اعلیٰ آئینی عہدے تک پہنچیں گی۔