نائب صدر جمہوریہ نے سماجی تبدیلی کو فعال کرنے میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان، قدیم زمانے سے ہی نالندہ، تکششیلا، ولبھی اور وکرم شیلا جیسے علمی مراکز کا گھر رہا ہے۔ جناب دھنکھر نے نئی تعلیمی پالیسی کی اہمیت پر زور دیا جس میں ہندوستان کے تعلیمی شعبے میں زیادہ سے زیادہ شمولیت اور عمدگی حاصل کی گئی ہے۔ این ای پی -2020 کو گیم چینجر کے طور پر بیان کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ، “یہ ہمارے تعلیمی نظام میں انقلاب لائے گی، یہ ہمیں ڈگری پر مبنی ثقافت سے دور کر دے گی اور ہمیں پیداواری اور تخلیقی راستے پر گامزن کرے گی۔”
طلباء کو تناؤ سے دور رہنے اور تناؤ سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے، انہوں نے ان سے کہا کہ وہ مسابقتی منظر نامے سے نہ الجھیں۔ کوشش کرنے میں ہچکچاہٹ نہ کریں کیونکہ غلطی ہو سکتی ہے۔ وہاں گرے بغیر کچھ بھی بڑا حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے، ” نائب صدر نے انہیں بتایا۔
عالمی میدان میں ہندوستان کے بے خلل اور نہ رکنے والے عروج کی ستائش کرتے ہوئے شری دھنکھر نے کہا کہ دنیا ہندوستان کا احترام کرتی ہے اور ہندوستان کی آواز سنتی ہے۔
پارلیمنٹ کو حکومت کو جوابدہ بنانے کا پلیٹ فارم بتاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ایوان میں خلل کے بڑھتے ہوئے واقعات پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس رجحان کو روکنے کے لیے ایک عوامی تحریک کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ قائل کرنے کے لیے رائے عامہ کو پیدا کریں اور اراکین پارلیمنٹ سے درخواست کی کہ وہ ایسے طرز عمل کی مثال پیش کریں جو سب کے لیے قابل تقلید ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…