بھارت میں 14 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا جھانسہ دے کر برطانیہ میں پناہ لینے والے نیرو مودی کو اب واپس لایا جا سکتا ہے۔ برطانیہ کی ہائی کورٹ نے ان کی حوالگی روکنے کی اپیل مسترد کر دی ہے۔
اس سال فروری میں نیرو کی حوالگی پر برطانیہ کی ویسٹ منسٹر عدالت میں آخری سماعت ہوئی تھی۔ ویسٹ منسٹر کی عدالت نے نیرو کو ہندوستان بھیجنے کی اجازت دی تھی۔ اس کے بعد 15 اپریل کو برطانیہ کی اس وقت کی ہوم سکریٹری پریتی پٹیل نے نیرو مودی کی حوالگی کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد نیرو مودی کی جانب سے ہائی کورٹ میں اپیل کی گئی۔ اب یوکے ہائی کورٹ نے نیرو مودی کی اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ نیرو مودی کی حوالگی کسی بھی طرح سے غیر منصفانہ یا جابرانہ نہیں ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ نیرو مودی پر پنجاب نیشنل بینک سے قرض لے کر 14 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ گھوٹالے کے سامنے آنے کے بعد وہ 2018 میں ملک سے فرار ہو گیا تھا۔ اس کے بعد نیرو مودی کو 2019 میں لندن میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ وینڈز ورتھ جیل میں قید ہیں۔