Urdu News

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے اربن مشن آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق

ہاؤسنگ اور شہری امور اور قدرتی گیس اور پیٹرولیم کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری


ہاؤسنگ اور شہری امور اور قدرتی گیس اور پیٹرولیم  کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ایسی  نئی اور اختراعی، کم کاربن والی ٹکنالوجیز کے فروغ پر زور دیا ہے جو تمام لوگوں کے لیے مقانات، تمام لوگوں کے لیے خدمات کی فراہمی اور پائدار شہری ترقی میں عوام کو اہم ترین مقام دینے کو یقینی بنانے کی اہل ہوں۔ وہ آج اقوام متحدہ عالمی یوم سکونت کے موقع پر ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے جس کا موضوع تھا‘‘ کاربن سے پاک دنیا کے لیے شہری اقدامات میں تیزی’’ ۔ جناب درگا شنکر مشرا، سکریٹری  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، جناب سریندر کمار باگڑے، ایڑیشنل سکریٹری ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ، اقوام متحدہ ایجنسیوں، ریاستی اور وزارتوں کے اعلیٰ افسران نے اس پروگرام میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PGYA.jpg

ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور اقتصادی ترقی کی بنیا درکھنے کی مودی سرکار کی لگاتار مربوط کوششوں کو سراہتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آج جو شہری کا یا پلٹ دیکھنے کو مل رہی ہے اور جس طرح سے اس سرکار نے اتنی بڑی سطح پر ماحولیاتی کاروائیاں کی ہیں وہ ہمارے عہد کی عکاسی ہیں۔  

جناب پوری نے کہا کہ آج کا عنوان ‘‘کاربن سے پاک دنیا کے لیے شہری کاروائیوں میں تیزی’’ نہ صرف یہ کہ مناسب ہے بلکہ ہندستان کے حوالے سے بہت اہم ہے دنیا میں شہروں کی ا ٓبادی میں اضافے کے ساتھ شہروں میں توانائی کی مانگ بہت بڑھتی ہے جو پہلے ہی سے توانائی کے 78 فی صد عالمی استعمال کے ذمہ دار رہی اور 70 فی صد گرین ہاؤسنگ گیسوں کے اخراج کے ضمہ دار ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے انسانی بستیاں کمزور ہوئی ہیں خاص طور سے شہروں کے پسماندہ اور غریب لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں جو موسموں کی شدت جھیلتے ہیں۔ ہندستان 2019 میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ساتواں ملک تھا۔

ہندستانی شہروں کے اقتصادی اور ماحولیاتی پہلوؤں  پر بات کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ ہندستان میں فی کن گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج دیگر ترقی یافتہ ملکوں کے مقابلے کہیں کم ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندستان اس طرح کی اقتصادی ترقی حاصل کرنے کا مقصد رکھتا ہے جیسی ترقی یافتہ ملکوں  نے بھاری صنعتکاری کے ذریعے حاصل کی ہے، لیکن ہندستان کے لیے ضروری نہیں کہ وہ وہی راستہ اختیار کرے کیونکہ ہم ماحولیات کی قیمت جانتے ہیں۔ ہندستان ملک کے کایاپلٹ میں اپنے شہروں کی اہمیت سے واقف ہے کیونکہ ہندستان کا شہری علاقہ 2030 تک قومی GDP کا 70فی صدحصہ دیگا۔

ماحولیاتی ایکشن میں انڈین اربن مشن کے حصے پر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ مودی حکومت کے شروع کئے گئے۔ شہری مشن سوچھ بھارت مشن، پردھان منتری آواس یوجنا، سمارٹ سیٹیز مشن، شہری ٹرانسپورٹ اور AMRUT نے GHG اخراج کو کم کرنے میں بڑٓا رول ادا کیا ہے۔ شہروں کے پھیلاؤ کے جامع پروگرام میں یہی یہ مشن اہم کردار ادا نہیں کر رہے ہیں بلکہ یہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی ہماری کاروائیوں کا بھی اہم حصہ ہیں۔

پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت مکانات کی تعمیرمیں پائدار اور توانائی کے اعتبار سے مناسب طر یقوں کے استعمال پر انہوں نے کہا کہ تصدیق شدہ گرین عمارتیں 20سے30 فیصد توانائی کی بچت کر سکتی ہیں اور پانی کی بچت 30 سے50 فیصدہو سکتا ہے۔ پی ایم اے وائی کے تحت گلوبل ہاؤسنگ ٹکنالوجی کے ذریعے کم کاربن والی تعمیراتی ٹکنالوجی سامنے آ سکی جس میں چھ لائٹ ہاؤس پروجیکٹ (LHP) جن میں ایک ایک ہزار مکانات کی تعمیر شامل ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ ہندستان سو کروڑ ٹیکہ کاری کا نشانہ جلد ہی حاصل کرنے والا ہے اور اس طرح اقوام عالم میں ممتاز مقام پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19- کے دوران سواندھی اسکیم کے ذریعے ہم لاکھوں خوانچہ فروشوں تک پہنچ سکے۔ ملک میں صفائی ستھرائی لانے کے مہاتما گاندھی کے ویژن کو اب عمل میں لایا جا سکا ہے جس کے تحت سوچھ بھارت (شہری) کے ذریعےتمام شہروں کو ODFسے پاک کیا گیا۔

شہری نقل و حمل کے نظام پر وزیر موصوف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ ادھر سے ادھر جائیں لیکن کاروں میں نہیں، اور اسکے لیے ہم میٹرو ترین جیسے تیز رفتار پبلک ٹرانسپورٹ نظام کو فروغ دے رہے ہیں۔ فی الحال اٹھارہ  شہروں میں مجموئی طور پر 721 کلومیٹر میٹرو لائن کا م کر رہی ہیں اور ملک بھر میں  27 شہروں میں 1058 کلومیٹر میٹرو نیٹ ورک زیر تعمیر ہے۔ اس سے گیسوں کے اخراج میں کمی آ رہی ہے۔

جناب درگا شنکر مشرا، شکریٹری ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے اپنے افتتاحی  خطاب میں کہا کہ شہری مراکز ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ رہنے کے لیے بہت اہم ہیں۔ دیہی علاقوں کے مقابلے شہری علاقوں میں توانائی زیادہ انحصار کیا جاتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ شہروں کے پھیلاؤ میں عوامی نقل و حمل، تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں پر زور ہوتا ہے۔

جناب مشرا نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ہندستانی شہروں نے ماحولیاتی چیلنجوں میں پیدل چلنے، سائکل کی سواری، پبلک ٹرانسپورٹ اور مختلف فاصلوں کی جانب پیش قدمی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سی اوجی21- کاپابند ہے اور قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافہ کر کے، توانائی کی کار کردگی میں بیہتری لاکر، تعمیراتی  کاموں میں مقامی سامان کے استعمال سے بہترین تعمیراتی ٹکنالوجی استعمال کرکے اس جانب کوششوں میں معروف ہے۔

اقوام متحدہ عالمی یومی سکونت 2021 کے موقع پر ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت مختلف تنظیموں، ہڑکو، PMTPCاور NBCC کی متعدد ای ۔ پبلی کیشنز کا بھی اجراء کیا گیا ۔

Recommended