وزرائے اعلی نے شمال مشرقی ریاستوں کے لیے وزیر اعظم کی خصوصی نگرانی اور دیکھ بھال کی ستائش کی اور عالمی وبا سے نمٹنے میں بروقت کارروائی کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا
نئی دہلی، 13 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کووڈ-19 کی صورتحال پر شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بات چیت کی۔ اس بات چیت میں ناگالینڈ، تری پورہ، سکم، میگھالیہ، میزورم، اروناچل پردیش، منی پور اور آسام کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ تمام وزرائے اعلیٰ نے عالمی وبا کووڈ-19 سے نمٹنے میں بروقت کارروائی کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شمال مشرقی ریاستوں کے لیے ان کی خصوصی نگہداشت اور دیکھ بھال کی کوششوں کوخوب سراہا۔ بات چیت کے دوران وزرائے اعلی ٰکے علاوہ، مرکزی وزیر داخلہ، دفاع، صحت، ڈونر (ڈی او این ای آر)اور دیگر وزرا بھی موجود تھے۔
وزرائے اعلیٰ نے اپنی ریاستوں میں ٹیکہ کاری کی پیشرفت اور دور دراز علاقوں میں ویکسین لینے کے لیے اقدامات کے بارے میں وزیراعظم کو تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے ویکسین لینے میں ہچکچاہٹ اور اس وباپرقابو پانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے سلسلے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کووڈ کے معاملات سے نمٹنے کے لئے میڈیکل انفراسٹرکچر میں بہتری اور وزیر اعظم کیئرز فنڈ کے ذریعہ دی جانے والی امداد کی بھی ستائش کی۔
وزرائے اعلی نے مثبت کیسز کی شرح کو کم کرنے کے لیے بروقت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ساتھ ہی ان کی ریاستوں میں واقعات کی تعداد بھی کم ہونے کی جانکاری دی۔مرکزی وزیر داخلہ نے روزانہ کیسوں کی مجموعی تعداد میں کمی کے بارے میں بات کی لیکن پیشگی تاکید کی کہ اس سے کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے اور تساہلی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے اور اپنی کوششوں کو جاری و ساری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے کچھ علاقوں میں مثبت شرح میں کمی دیکھی جارہی ہے۔
انہوں نے جانچ، ٹریسنگ، ٹریکنگ اور ویکسینیشن کی اہمیت پر زور دیا۔ مرکزی سکریٹری برائے امور صحت نے ملک میں کووڈ کیسوں کاایک جائزہ پیش کیا اور شمال مشرقی ریاستوں کی بعض ریاستوں میں مثبت شرح میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کو تیز کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور ویکسینیشن کی پیشرفت کا ایک جائزہ بھی پیش کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وبائی امراض کے خلاف جنگ اور ریاستوں کے دشوار گزار خطے کے باوجود جانچ، علاج اور ویکسینیشن کے لئے انفراسٹرکچر بنانے کے لئے عوام، صحت کارکنوں اور شمال مشرق کی حکومتوں کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کچھ اضلاع میں کیسوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور جن علاقوں میں کیسز میں اضافہ درج ہوا ہے ان پر خاص نظر رکھنیاور بڑے پیمانیپر وہاں کووڈ سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے مائیکرو کنٹینمنٹ پروٹوکول کے استعمال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے گذشتہ ڈیڑھ برسوں میں اس سلسلے میں حاصل شدہ تجربات اور بہترین طریقہ کارکی نشاندہی کرکے اس کا بھر پور استعمال کرنے کی تلقین کی۔
وائرس کی تیز رفتار اورتغیر پذیر نوعیت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تبدیلیوں کی سخت نگرانی کرنے اور اس کی نئی شکل پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ ماہرین وائرس کی تبدیل ہونے والی شکلوں اور اس کے اثرات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں، روک تھام اور مناسب علاج بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کورونا سے جیت کے لیے مناسب طرز عمل کو اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جسمانی دوری، ماسک، ویکسین کی افادیت واضح ہے۔ اسی طرح، ٹریکنگ اور بروقت علاج ومعالجے کی حکمت عملی ہی اس سے نمٹنے کا موثرطریقہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت کی 'سب کے لیے مفت ویکسین' مہم شمال مشرقی ریاستوں میں بھی یکساں اہمیت کی حامل ہے اور ہمیں ٹیکہ کاری کے عمل کو تیز کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ ویکسی نیشن اور لوگوں کو متحرک کرنے نیزافواہوں سے نمٹنے کے لیے، وزیر اعظم نے سماجی، تعلیمی اداروں، مشہور شخصیات اور مذہبی تنظیموں سے مدد لینے پر زور دیا۔
انہوں نے ان علاقوں میں جہاں سے وائرس کے پھیلاؤ کی توقع کی جارہی ہے وہاں ویکسی نیشن مہم کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نے شمال مشرق کی جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے عارضی اسپتالوں کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تربیت یافتہ افرادی قوت، آکسیجن پلانٹس، آئی سی یو وارڈز نیز نئی مشینوں کو بھی تیار کرنے کو کہا جو دو بلاک سطح کے اسپتالوں تک پہنچائی جا سکتی ہیں جن کی ان افرادی قوت کو ضرورت ہوگی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔