Urdu News

وزارت داخلہ نے فلاحی اور بحالی بورڈ کے ذریعے ‘سی اے پی ایف پنرواس’ کا آغاز کیا

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، وزارت داخلہ سائبر کرائم کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پرعزم اور تیار ہے

 

سنٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) اور آسام رائفل کے ریٹائرڈ اہلکاروں کو نجی سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ملازمت حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی ہدایت پر، وزارت داخلہ نے، بہبود اور بازآبادکاری کےبورڈ (ڈبلیو اے آر بی)، کےذریعہ 'سی اے پی ایف پنرواس' شروع کیا ہے۔ یہ پورٹل دوبارہ ملازمت کے خواہاں ریٹائرڈ اہلکاروں کو ڈبلیو اے آر بی کی ویب سائٹ پر اپنی ذاتی تفصیلات کے ساتھ ساتھ اپنی مہارت کے علاقے اور ترجیحی ملازمت کے مقام کی تفصیلات اپ لوڈ کرنےکے ساتھ ایک مناسب میچ تلاش کرنے میں مدد کرے گا۔ وزارت داخلہ پرائیویٹ سیکیورٹی ایجنسیز ریگولیشن ایکٹ (پی ایس اے آراے) کے تحت پرائیویٹ سیکیورٹی ایجنسیوں (پی ایس ایز) کی رجسٹریشن کے لیے ایک پورٹل بھی فراہم کرتی ہے۔ سی اے پی ایف کے اہلکاروں اور ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود، جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک رہی ہے۔

دونوں ویب سائٹس کو اب آپس میں منسلک کردیا دیا گیا ہے جس کے تحت ریٹائرڈ سی اےپی ایز اہلکاروں کے ڈیٹا بیس تک، جنہوں نے 'سی اے پی ایف کے پنرواس' پر درخواست دی ہے، پی ایس ایز کے ذریعے پی ایس اے آراے ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، جوکہ ملازمت کے متلاشیوں اور ملازمت فراہم کرنے والوں دونوں کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔ وزارت داخلہ کا یہ نیا اقدام پی ایس ایز کو ڈیجیٹل طور پر 'سی اے پی ایف کے پنرواس' کے تحت ڈیٹا بیس تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

کاروباری اداروں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ، جنہیں سیکورٹی خدمات کی ضرورت ہوتی ہے، پی ایس ایز میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس سے سیکورٹی اہلکاروں کی ضرورت میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک طرف، پی ایس ایز کو سی اے پی ایف کے ریٹائرڈ اور رضامند اہلکاروں کے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کرنے سے فائدہ ہوگا جو سیکورٹی اور دیگر سیکورٹی سے متعلق خدمات فراہم کرنے میں اچھی طرح سے تربیت یافتہ ہیں؛ تودوسری طرف یہ اقدام ریٹائرڈ سی اے پی ایف کے اہلکاروں کو پی ایس ایز میں روزگار حاصل کرنے کے لیے ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

یہ اقدام سی اے پی ایف کے اہلکاروں کی فلاح و بہبود کی طرف ایک قدم ہے اور ان کی بحالی کی ضروریات کو پورا کرنے میں بہت آگے تک جائے گا۔

Recommended