Urdu News

راہل گاندھی کے خلاف کیوں پوکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے؟ کیا گانگریس لیڈر کے خلاف بڑے پیمانے پر سازش کا نتیجہ ہے پوکسو ایکٹ؟

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی

راہل گاندھی کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرنے کے مطالبے پر سماعت ملتوی

دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے پرانا نانگل عصمت دری معاملے  میں پوکسو ایکٹ کے تحت کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے مطالبے پر سماعت ملتوی کردی ہے۔ ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ دھرمیندر سنگھ نے اگلی سماعت 5 اکتوبر کو کرنے کا حکم دیا۔

آج کی سماعت کے دوران بارہ کھمبا روڈ تھانے کے ایس ایچ او نے بتایا کہ انہوں نے شکایت کی کاپی ڈی سی پی، کرائم کو مزید ضروری کارروائی کے لیے بھیج دی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے ڈی سی پی، کرائم کو سماعت کی  آئندہ تاریخ پر رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ اسی طرح کی ایک درخواست دہلی ہائی کورٹ میں بھی دائر کی گئی ہے۔ تب عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کوہائی کورٹ میں دائر درخواست کی تصدیق کربتانے کی ہدایت دی۔

گزشتہ 22 ستمبر کو عدالت نے دہلی پولیس سے کارروائی کی رپورٹ طلب کی تھی۔ یہ درخواست دہلی بی جے پی کے میڈیا چیف نوین کمار جندل نے دائر کی ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہلی کینٹ معاملے میں متاثرہ خاندان کی شناخت ظاہر کرنے کے لیے راہل گاندھی کے خلاف ایف آئی آر کا حکم دیا جائے۔ نوین کمار نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی نے نابالغ متاثرہ کے والدین کی شناخت کو اجاگر کیا۔ درخواست میں پوکسو ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں پرانا نانگل کے ایک شمشان گھاٹ پر واٹر کولر سے پانی پینے پہنچی نو سالہ دلت بچی کاعصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیاتھا۔ اس واقعہ کے بعد راہل گاندھی اس کے خاندان کے افراد سے ملنے گئے تھے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے متاثرہ کے والدین کی تصویر پوسٹ کی۔ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے 4 اگست کو راہل گاندھی کے ٹویٹ کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کے بعد ٹوئٹر نے راہل گاندھی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کردیاتھا۔

Recommended