Urdu News

کیا ہیمنت سورین حکومت قانون کے ہتھیار سے جھارکھنڈ میں موب لنچنگ روکنے میں ہوں گے کامیاب ؟

کیا ہیمنت سورین حکومت قانون کے ہتھیار سے جھارکھنڈ میں موب لنچنگ روکنے میں ہوں گے کامیاب ؟

جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی موت کا معاملہ ریاستی حکومت سے لے کر مرکزی پارلیمنٹ تک پہنچ گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے اس مسئلہ کو کافی ہوا دی اور مرکزی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس پر وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں کہنا پڑا کہ جھارکھنڈ موب لنچنگ کا اڈہ بن گیا ہے، یہ کہنا درست نہیں ہے۔

تبریز انصاری کی موت رانچی سے نکل کر پورے ملک میں پھیل گئی۔ ایس علی جنہوں نے موب لنچنگ کے معاملے میں ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی، نے بتایا ہے کہ 17 مارچ 2016 سے 13 مارچ 2021 تک 42 لوگوں کو لنچنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس میں 23 کی موت ہوئی اور 19 شدید زخمی ہوئے۔

تاہم، ہیمنت سورین کی حکومت نے جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔ جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران ہجومی تشدد اور ہجومی تشدد کی روک تھام بل 2021 منظور کیا گیا۔ نئے قانون کے مطابق، اگرہجومی تشدد کا شکار فوت ہو جاتاہے توملزم کے خلاف ہجومی تشدد ایکٹ کے تحت بامشقت عمر قید کے ساتھ 25 لاکھ کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ لنچنگ کے لئے سازش کرنے والے اورلنچنگ کی حوصلہ افزائی کرنے والے یالنچنگ میں مددکرنے والے کے لیے بھی عمر قید کی سزا کا انتظام ہے۔

موب لنچنگ کی روک تھام کے لیے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی سطح کے ایک افسر کو نوڈل افسر بنایا جائے گا۔ ریاستی سطح کے نوڈل افسران مہینے میں کم از کم ایک بار اضلاع میں مقامی انٹیلی جنس یونٹوں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ ضلع کی سطح پر پولیس سپرنٹنڈنٹ یا سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ضلع کے کوآرڈینیٹر ہوں گے۔

جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کے مشہور واقعات

جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ کا پہلا واقعہ 18 مارچ 2016 کو لاتیہار ضلع میں پیش آیا تھا۔ یہاں کے بالمتھ تھانہ علاقہ کے جھبر گاؤں میں ایک مویشی تاجر مظلوم انصاری اور اس کے 12 سالہ ساتھی امتیاز خان کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ اس کے بعد ان کی لاشیں برگد کے درخت سے لٹکا دی گئیں، تاکہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل جائے۔ دونوں جانوروں کے ساتھ ضلع چترا میں مویشیوں کے میلے جا رہے تھے۔ اس معاملے میں 19 دسمبر 2018 کو لاتیہار کی ضلعی عدالت نے آٹھ ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ایک ملزم ونود پرجاپتی (مقامی بی جے پی لیڈر) آج تک مفرور ہے۔

29 جون، 2017 کو، تقریباً 100 لوگوں کے مشتعل ہجوم نے رام گڑھ کے بازار ٹانڈ میں علیم الدین انصاری نامی گوشت کے تاجر کو اس قدر مارا پیٹا کہ وہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گیا۔ ہجوم کو شک تھا کہ وہ وین میں گائے کا گوشت لے جا رہا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیر اعظم گورکشا کا نام لے کر مبینہ غنڈہ گردی کے خلاف بول رہے تھے۔ 21 مارچ 2018 کو رام گڑھ کورٹ نے اس معاملے میں 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

18 مئی 2017 کو، شیخ حلیم، شیخ نعیم، سراج خان اور محمد ساجد کو سرائیکیلا کھرسانوا ضلع کے علاقے راج نگر (شوبھا پور) میں ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ کیونکہ، انہیں شبہ تھا کہ ان لوگوں نے شادی کی تقریب کے لیے گائے کا گوشت سپلائی کیا تھا۔ اسی دن مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے باگبیرا تھانہ علاقے میں بھیڑ نے بچہ چوری کا الزام لگاتے ہوئے ایک خاتون سمیت چار لوگوں کی پٹائی کر دی۔ اس میں، دو حقیقی بھائی، گورو ورما اور وکاس ورما، موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

19 اگست 2017 کو گڑھوا ضلع کے برکول خورد گاؤں کے ٹینڈانڈ جنگل میں ہجوم نے مبینہ طور پر 10 لوگوں کو گوشت کے ساتھ پکڑا تھا۔ان میں سے رمیش منج نے ہسپتال میں دم توڑ دیاتھا۔

06 ستمبر 2018 کو پلامو ضلع کے وشرام پور تھانہ علاقے میں واقع تیسیبار گاؤں کے لوگوں نے تین لوگوں کو چور کہہ کر اتنا مارا کہ ان میں سے ایک ببلو مظاہر کی اگلی صبح علاج کے دوران موت ہو گئی۔

12 مارچ 2019 کو پلامو ضلع کے حیدر نگر تھانہ علاقے میں کچھ لوگوں نے وکیل خان اور دانش خان کی بہن کے ساتھ مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کی۔ دونوں نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد ہجوم نے اسے اتناماراوکیل خان موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جس میں اس کے سینے پر لوہے کی سلاخ سے وار کیا گیا۔

13 جون 2018 کو گڈا ضلع کے دلو گاؤں کے لوگوں کے ایک ہجوم نے پڑوسی گاؤں کے چراغ الدین انصاری اور مرتضیٰ انصاری کو بھینس چوری کرنے پر اتنا مارا کہ وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

10 مئی 2019 کو گملا ضلع کے جرمو گاؤں میں چار لوگوں کو، جو ایک مردہ بیل کا گوشت کاٹ رہے تھے، کو پڑوسی گاؤں کے ایک پاگل ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا،ان میں سے ایک، پرکاش لکرا، ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گیا۔

18 جون، 2019 کو، ایک ہجوم نے ایک 24 سالہ نوجوان تبریز انصاری کو چوری کے الزام میں سرائیکیلا کھرسانوا ضلع کے گاؤں گھتکی ڈیہہ میں پکڑ لیا۔ اسے بجلی کے کھمبے سے باندھ کر مارا پیٹا گیا۔ ان سے جئے شری رام اور جئے ہنومان کے نعرے لگائے گئے۔ پولیس نے اسے چوری کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ جہاں ان کی صحت بگڑ کے بعد ہسپتال لے جایا گیا،لیکن22 جون کوان انتقال ہو گیا۔

18 اپریل 2020 کو رام گڑھ میں پیشاب کررہے جابر انصاری عرف راجو کا نام پوچھ کر پیٹا گیا۔

مئی 11، 2020، دمکا کے سبحان انصاری کوبکری چوری کا الزام لگاکرموت کے گھاٹ اتاردیا۔ جبکہ دلال میاں زخمی ہو گیا۔

23 جون 2020 کو ببلو شاہ اور آہت کمار یادو کو گڈا میں بکری چوری کے الزام میں ایک ہجوم نے شدید زدوکوب کیا، جس میں ببلو شاہ مارا گیا۔

02 جولائی 2020 کو مشرقی سنگھ بھوم (جمشید پور) میں گائے کا گوشت کھانے پر رمیش بیسرا کو مارا پیٹا گیا۔

02 جولائی 2020 کو چھوٹے لال ٹوڈو اور منڈل مرمو کو دمکا میں گائے کا گوشت بیچنے پر مارا پیٹا گیا۔

ستمبر 16، 2020 کو، سمڈیگا کے راج سنگھ، دیپک کلو، ایمینوئل ٹیٹے، سگاد ڈگ، سلین برلا، روشن ڈانگ، سیم کدو کو گائے ذبح کرنے کے الزام میں مارا پیٹا گیا۔ ان کا سر منڈوایا گیا اور جئے شری رام کے نعرے لگوائے گئے۔

10 مارچ 2021 کو رانچی کے سچن کمار ورما کو ٹرک چوری کے الزام میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔

13 مارچ 2021 کو رانچی کے مبارک خان کو موٹر سائیکل چوری کے الزام میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔

19 مارچ 2021 کو گملا میں قتل کے ملزم رام چندر اوراؤں کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔

Recommended