وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں شراب بندی کو لے کر عہدیداروں کی میٹنگ کی ہے۔ اس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ دریں اثنا 26 نومبر کو بہار ڈی ایڈکشن ڈے پر بہار حکومت کے تمام افسران اور ملازمین شراب نہ پینے اور نہ پینے دیں گے کا حلف لیں گے۔ واضح ہو کہ اس سے قبل بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہار حکومت کے افسران اور ملازمین کو شراب بندی کو لیکر حلف دلایا ہے۔
واضح ہو کہ بہار میں 26 نومبر کو یوم شراب بندی منایا جاتا ہے۔ 2016 میں بہار میں شراب بندی قانون وجود میں آیا۔ تب سے پورے بہار میں شراب بندی قانون لگا دی گئی۔ اس کے ساتھ شراب بندی کو لے کرسخت قانون بنایا گیا۔ اس کے تحت اگر کسی کے گھر سے شراب کی خالی بوتل بھی ملی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔
اس کے ساتھ ہی بہار میں گزشتہ 15 دنوں میں تقریباً 70 لوگوں کی موت زہریلی شراب کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس کے بعد بہار میں امتناع قانون پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ دریں اثنابہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج شراب بندی کو لے کر اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ کی، جس میں انہوں نے زہریلی شراب سے ہونے والی موت کے لیے پولیس افسر کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ واضح ہو کہ زہریلی شراب پینے سے ہلاکت کے معاملے میں اب تک تھانہ انچارج اور چوکیدار کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔ ابھی تک کسی اعلیٰ عہدیدار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
وزیراعلیٰ کی میٹنگ میں شراب بندی قانون پر غور و خوض
ہوم ڈیلیوری اور ریاستوں کی سرحد پر خصوصی نگرانی
سرکاری ملازمین کی ملی بھگت پر انہیں بخشا نہیں جائے گا
وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں منگل کے روز شراب بندی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ یہ میٹنگ تقریباً سات گھنٹے تک جاری رہی۔اجلاس میں وزرااور افسران موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے شراب بندی کے سلسلے میں عہدیداروں سے بات چیت کی اور کئی ضروری ہدایات بھی دیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر تھانہ علاقے میں شراب برآمد ہوئی تو تھانہ انچارج کو معطل کردیا جائے گا۔
میٹنگ کے بعد محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری چیتنیہ پرساد اور ڈی جی پی ایس کے سنگھل نے میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کی معلومات دی۔ انہوں نے بتایا کہ شراب ملنے پر تھانہ انچارج کو معطل کر دیا جائے گا۔ چوکیدار نے شراب ملنے کی اطلاع نہ دی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ہوم ڈیلیوری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جن تھانوں میں گزشتہ تین چار سالوں میں شراب کو لیکر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، ان کی نگرانی کی جائے گی اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دونوں اہلکاروں نے بتایا کہ اگر سرکاری ملازم کی ملی بھگت ہوئی تو انہیں نہیں بخشا جائے گا۔ شراب برآمد ہونے پر مقامی سطح پر اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کال سینٹر کو فعال کرنے پر بھی بات چیت کی گئی۔ شراب کی اطلاع دینے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی جائے گی۔ شراب بندی قانون کی تشہیر کی جائے گی۔ ریاست سے متصل مغربی بنگال، اتر پردیش اور جھارکھنڈ کی سرحد پر سختی کی جائے گی۔ شہروں میں ہوم ڈیلیوری کو لے کرسختی کی جائے گی۔ اگر گھروں میں شراب کی ہوم ڈیلیوری ہوگی تو چھاپہ ماری کر ہوم ڈیلیوری کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے گی۔ انفارمیشن سسٹم کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔
ڈی جی پی ایس کے سنگھل نے کہا کہ اگر علاقے میں شراب پائی جاتی ہے تو تھانہ انچارج کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ تھانہ انچارج کو دس سال تک ذمہ داری نہیں ملے گی۔ چوکیدار اور جمعدار کو شراب کی اطلاع سینئر افسر کو دینی ہوگی۔ شراب کی ہوم ڈیلیوری سے متعلق سوال پر ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس ہوم ڈیلیوری کے بارے میں جانتی ہے۔ اس سے پہلے بھی شراب کی ہوم ڈیلیوری کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو چکی ہے۔ اب ایسے لوگوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ڈی جی پی نے کہا کہ پٹنہ ضلع میں خاص طور پر ہوم ڈیلیوری کے خلاف مہم چلائی جائے گی، جو بھی قوانین پہلے سے نافذ ہیں، ان پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
جائزہ اجلاس کے اہم نکات
انٹیلی جنس سسٹم کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ انٹیلی جنس سسٹم کو مزید چست بنایا جائے گا۔ حکومت کے کال سینٹروں پر انے والی فون کالز پر فوری کارروائی کی جائے گی۔ اضلاع کے انچارج وزراکو امتناع کا جائزہ لینے کا حق دیا گیا ہے۔ بہار میں ہوم ڈیلیوری کرنے والوں کے خلاف خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ مرکزی ٹیم نے ضلع جا کر شراب برآمد کی تو تھانہ صدر کو معطل کر دیا جائے گا۔ شراب بندی پر تھانہ صدر کی شکایت پر دس سال تک انچارج نہیں دیا جائے گا۔ تھانہ انچارج کو براہ راست شمولیت پر ملازمت سے برخاست کر دیا جائے گا۔ چوکیدار کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ گاو?ں میں ہونے والے ہر غلط کام کی معلومات فراہم کرے۔
سرحدپر شراب ملی تو علاقہ سیل کر دیا جائے گا
بہار کی مختلف سرحدوں سے ریاست میں شراب کی انٹری کو لے کر وزیراعلیٰ نتیش کمار کافی سخت ہیں۔ ماضی میں بھی انہوں نے عہدیداروں کو سرحد پر ہی شراب ضبط کرنے کی ہدایت دی تھی تاکہ ریاست کے دیگر اضلاع میں شراب کی سپلائی نہ ہوسکے۔ اس لیے ا?ج کی جائزہ میٹنگ میں سرحد پر شراب ملنے کو لے کر بھی بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اب اگر سرحد پر شراب پائی گئی تو پورے علاقے کو سیل کرنے کے بعد ملزمان کی شناخت کے بعد کارروائی کی جائے گی۔
غور طلب ہے کہ اس میٹنگ کو اس لحاظ سے بڑا مانا جا رہا ہے کیونکہ بہار میں گزشتہ 15 دنوں میں زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کو لے کر خود وزیراعلیٰ نتیش کمار کافی سخت تھے۔ انہوں نے عہدیداروں کو واضح طور پر ہدایت دی تھی کہ امتناعی قانون کا مذاق اڑانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ کی ہدایت کا بڑا اثر ہوا اور بہار کے مختلف شہروں سے شراب کی بڑی کھیپ برا?مد ہوئی، اس کے پیش نظر آج کی میٹنگ کو بھی بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔