فضائیہ کے افسر نے اس کامیابی کو جدوجہد آزادی کے گمنام ہیروز کو وقف کیا
ماؤنٹ ایورسٹ کو چومنے کا دن بہت پرجوش ہونے کے ساتھ ساتھ جسم کو تھکا دینے والا بھی تھا
نئی دہلی، 31 مئی (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستانی فضائیہ کے ونگ کمانڈر وکرانت اونیال نے ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کیا ہے۔ یہ تاریخ رقم کرنے کے بعد انہوں نے قومی ترانہ گا کر اس کارنامے کو یادگار بنا دیا۔ پریاگ راج، اتر پردیش میں تعینات فضائیہ کے افسر اونیال نے اس ماؤنٹ ایورسٹ کو ان تمام گمنام ہیروز کے لیے وقف کیا ہے جنہوں نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں اپنا فرض اداکیاہے۔
ہندوستانی فضائیہ کے سینٹرل کمانڈ پریاگ راج میں تعینات ونگ کمانڈر وکرانت اونیال نے 21 مئی کو کامیاب چڑھائی کے بعد چوٹی پر ترنگا لہرانے کے بعد قومی ترانہ گایا۔ انہوں نے اپنی کامیابی کو آزادی پسندوں کے نام ایک ایسے وقت میں وقف کیا جب ملک آزادی کے 75 سال "آزادی کا امرت مہوتسو" کے طور پر منا رہا ہے۔ اس نے اپنا یہ کارنامہ ان تمام گمنام ہیروز کو خراج تحسین کے طور پر وقف کیا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کی جدوجہد میں اپنا حصہ ڈالا۔
ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھنے کے لیے کوہ پیمائی کی یہ مہم اس سال 15 اپریل کو کاٹھمنڈوو (نیپال) سے دنیا بھر سے ٹیم کے ارکان کے ساتھ شروع ہوئی۔ ونگ کمانڈر وکرانت اونیال ایک تجربہ کار کوہ پیما ہیں۔ انہوں نے نہرو انسٹی ٹیوٹ آف ماؤنٹینیئرنگ، اترکاشی، آرمی ماونٹینیرنگ انسٹی ٹیوٹ، سیاچن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ماؤنٹینیئرنگ اینڈ الائیڈ اسپورٹس، اروناچل پردیش سے تربیت حاصل کی۔ ان کے مطابق ایورسٹ کی یہ مہم ایک منفرد سفر رہا ہے۔ اس کو پورا کرنے کے لیے صبر، استقامت، ذہنی مضبوطی اور مضبوط ارادے کی ضرورت تھی۔
اس کوہ پیمائی کے تجربے کے حوالے سے ونگ کمانڈر کا کہنا ہے کہ دن میں پارہ -10 ڈگری سینٹی گریڈ سے -20 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہتا تھا اور ٹیم کو رات کے وقت علاقے کی دشواری کے علاوہ کئی منفی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جب درجہ حرارت میں کمی آئی۔ سب سے بڑا چیلنج 25,000 فٹ سے اوپر کا ڈیتھ زون تھا کیونکہ اونچائی پر پھیپھڑوں کو کافی آکسیجن نہیں مل پاتی تھی۔ ماؤنٹ ایورسٹ کو چومنے کا دن بہت پرجوش ہونے کے ساتھ تھکا دینے والا بھی تھا۔
اہلکار نے شیئر کیا کہ وہ "آزادی کا امرت مہوتسو" کے موقع پر ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر قومی پرچم لہرانے کے لیے پرعزم ہے اور اس نے فخر کا احساس بھی شیئر کیا۔ انہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر قومی ترانہ گانے والے شاید واحد ہندوستانی ہونے پر بے حد فخر محسوس کیا۔ اس مہم کے لیے صبر، استقامت، ذہنی استقامت اور مضبوط ارادے کی ضرورت تھی جسے ٹیم نے پورا کیا۔