Urdu News

تیز ترین معیشت کے ساتھ، ہندوستان کا ہر شعبہ تبدیلی سے گزر رہا ہے: وزیراعظم

وزیراعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ 'نئے ہندوستان' میں ہر شعبہ تبدیلی سے گزر رہا ہے اور 7.5 فیصد کی متوقع اقتصادی ترقی کے ساتھ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن گیا ہے۔

پانچ ملکی تنظیم 'برکس' کے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ گروپ بندی دنیا میں اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر ابھر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برکس (انڈیا-روس-چین-برازیل-جنوبی افریقہ) ابھرتی ہوئی معیشتوں کا ایک گروپ ہے اور اس کا کورونا وبا کے بعد عالمی معیشت کی بحالی میں اہم کردار ہے۔ آج دنیا وبائی امراض کے بعد معیشت کی بحالی کے بارے میں فکر مند ہے۔ اس تناظر میں برکس ممالک کا کردار بہت اہم ہے۔

برکس بزنس فورم کی یہ میٹنگ 14ویں سربراہی اجلاس سے پہلے ہوئی۔ دو روزہ سربراہی اجلاس بدھ کو شروع ہوگا جس میں وزیر اعظم مودی روسی صدر ولادیمیر پوتن، چینی صدر شی جن پنگ، جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا اور برازیل کے صدر جیر بولسونارو شرکت کریں گے۔ یہ بات چیت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جائے گی۔

یہ سربراہی اجلاس یوکرین میں جاری جنگ اور روس کے خلاف امریکا سمیت مغربی ممالک کی جانب سے سخت پابندیوں کے درمیان منعقد کیا جا رہا ہے۔ برکس ممالک نئی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔

مودی نے برکس ممالک کے تاجروں اور صنعت کاروں کو ہندوستان کی ترقی کے سفر کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے نمایاں کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی 15 ٹریلین ڈالر کی قومی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی مہم میں سرمایہ کاری کرنے کے موقع کو استعمال کریں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئے ہندوستان میں ٹیکنالوجی کے ذریعے معیشت کو بحال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے ہر شعبے میں جدت کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ہندوستان میں ڈیجیٹل اکانومی کی قیمت 2025 تک 10 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جس طرح کی ڈیجیٹل تبدیلی ہو رہی ہے دنیا نے کبھی نہیں دیکھی۔ ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے ذریعے عام آدمی سے متعلق کاغذی کاغذات کو ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے اور کاغذات سے آزادی حاصل کی جا رہی ہے۔

ہندوستان میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ اسی طرح، ہم ایجاد کی قیادت اور اقتصادی بحالی پر ایک مفید بات چیت کر سکتے ہیں. انہوں نے برکس بزنس فورم کو مشورہ دیا کہ وہ ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے درمیان باقاعدہ تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پالیسیوں اور اس کے عمل کو شفاف اور مستحکم بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کیا ہے۔ کورونا وبا کے دوران کاروبار میں آسانی کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے اور ساتھ ہی کاروبار سے متعلق قوانین کی تعمیل میں کمی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس اختراع کے لیے بہترین ماحولیاتی نظام (نظام اور ماحول) ہے۔ ملک میں اسٹارٹ اپس کی بڑھتی ہوئی تعداد اس کا ثبوت ہے۔ ہندوستان میں 70 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپ ہیں جن میں سے 100 سے زیادہ ایک یونیکارن ہیں۔

Recommended