Urdu News

شمال مشرقی خطے کی خواتین صنعت کاروں کی بڑے پیمانے پر حوصلہ افزائی کی جارہی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Women entrepreneurship is being promoted in a big way in Northeast: Dr Jitendra Singh

  شمال مشرقی خطے کی خواتین صنعت کاروں کی بڑے پیمانے پر حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت نئی صنعت (اسٹارٹ اپ) کا آغاز کرنے کے لئے سرکار سرمایہ دستیاب کرانے اور خواتین خودامدادی گروپوں کی کوششوں میں مدد دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے متعدد طرح کے اقدامات کررہی ہے۔

شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری – لیڈیز آرگنائزیشن (ایف آئی سی سی آئی – ایف ایل او) کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران یہ بات کہی۔ ایف آئی سی سی آئی – ایف ایل اوکی قومی صدر جہنابی پھوکن کی قیادت میں ملاقات کرنے آئے نمائندوں سے اس بات چیت کا مقصد شمال مشرقی خطے میں خواتین کی ترقی کے امکانات کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں خواتین میں صنعت کاری اور وقار کے ساتھ محنت فطری خوبی ہے۔ اس کا احساس کووڈ-19 کے ابتدائی ہفتوں میں ہی ہوا جب ایک طرف ملک کے زیادہ تر حصوں میں فیس ماسک کی کمی تھی، لیکن شمال مشرقی خطے میں نہ صرف فیس ماسک خاطرخواہ تعداد میں دستیاب تھے بلکہ یہ فیس ماسک مختلف ڈیزائن اور رنگوں میں تیار کئے گئے تھے۔ ایسا اس لئے ممکن ہوسکا، کیونکہ خواتین نے یہ ذمے داری قبول کی اور سبھی کے لئے ماسک کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کئے۔

فکّی کے وفد کے ذریعہ دیے گئے مشورے کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں خواتین کی شراکت داری کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں ہوم ٹورزم کو ادارہ جاتی شکل دینے میں خواتین کا رول اہم رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں شمال مشرقی خطے میں سڑک اور ہوائی آمد و رفت کے روابط میں بڑے پیمانے پر بہتری آئی، جس سے سیاحت کو فروغ ملا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فکّی کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ اور زیادہ تعداد میں خواتین کو بانس سے متعلق سرگرمیوں سے جڑنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ انھوں نے کہا کہ بانس سے تیار مصنوعات پر درآمداتی ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے اور بانس کو انڈین فاریسٹ ایکٹ سے چھوٹ دے دی گئی ہے۔ شمال مشرقی خطے میں بانس میں کووڈ-19 کے بعد بھارتی معیشت اور خواتین صنعت کاروں کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے میں بڑا اہم رول ادا کیا ہے، جس میں خود امدادی گروپوں کی مدد سے بانس سے تیار مختلف مصنوعات بالخصوص اگربتی اور ٹوکریوں کی پیداوار بڑھی ہے، جس کا بھارت کے تقریباً ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں خواتین میں صنعت کاری اور وقار کے ساتھ محنت فطری خوبی ہے۔ اس کا احساس کووڈ-19 کے ابتدائی ہفتوں میں ہی ہوا جب ایک طرف ملک کے زیادہ تر حصوں میں فیس ماسک کی کمی تھی، لیکن شمال مشرقی خطے میں نہ صرف فیس ماسک خاطرخواہ تعداد میں دستیاب تھے بلکہ یہ فیس ماسک مختلف ڈیزائن اور رنگوں میں تیار کئے گئے تھے۔ ایسا اس لئے ممکن ہوسکا، کیونکہ خواتین نے یہ ذمے داری قبول کی اور سبھی کے لئے ماسک کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کئے۔

فکّی کے وفد کے ذریعہ دیے گئے مشورے کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں خواتین کی شراکت داری کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں ہوم ٹورزم کو ادارہ جاتی شکل دینے میں خواتین کا رول اہم رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں شمال مشرقی خطے میں سڑک اور ہوائی آمد و رفت کے روابط میں بڑے پیمانے پر بہتری آئی، جس سے سیاحت کو فروغ ملا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فکّی کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ اور زیادہ تعداد میں خواتین کو بانس سے متعلق سرگرمیوں سے جڑنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ انھوں نے کہا کہ بانس سے تیار مصنوعات پر درآمداتی ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے اور بانس کو انڈین فاریسٹ ایکٹ سے چھوٹ دے دی گئی ہے۔ شمال مشرقی خطے میں بانس میں کووڈ-19 کے بعد بھارتی معیشت اور خواتین صنعت کاروں کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے میں بڑا اہم رول ادا کیا ہے، جس میں خود امدادی گروپوں کی مدد سے بانس سے تیار مختلف مصنوعات بالخصوص اگربتی اور ٹوکریوں کی پیداوار بڑھی ہے، جس کا بھارت کے تقریباً ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے۔

Recommended