Urdu News

ورلڈ اکنامک فورم نے صنفی فرق کی رپورٹ میں ہندوستان کے مقامی  بلدیات میں خواتین کی شرکت پر اتفاق کیا

ورلڈ اکنامک فورم نے صنفی فرق کی رپورٹ میں ہندوستان کے مقامی  بلدیات میں خواتین کی شرکت پر اتفاق کیا

حکومت ہند کی کوششیں رنگ لائی ہیں۔ ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) نے اپنی جینڈر گیپ رپورٹ میں بلدیاتی اداروں میں خواتین کی شمولیت کو شامل کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا ہے۔ پیر کو خواتین و اطفال بہبود  کی وزیر اسمرتی زوبن ایرانی نے بتایا کہ یہ کامیابی دو سال کی انتھک کوششوں کے بعد حاصل ہوئی ہے۔

 ڈبلیو ای ایف کی سعدیہ زاہدی نے ہندوستان کی خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزیر، اسمرتی زوبن ایرانی کو خط لکھ کر کہا کہ  خواتین کے ایجنڈی کو مضبوط کرنے کے لئے ان کی شراکت داری کے شعبوں کا   اندازہ کر کے ڈیٹا کلیکشن میں سدھار کرے گا۔

 اس مقصد کے لیے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) نے رپورٹ کے دوران اپنے گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں مقامی حکومتوں کے اداروں میں خواتین کی شرکت کو جگہ دینے پر اتفاق کیا ہے۔

فی الحال، گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں ہندوستان 146 ممالک میں 135 ویں نمبر پر ہے۔ ہندوستان کئی سالوں سے دنیا کو اس درجہ بندی کے حوالے سے اپنے خدشات سے آگاہ کر رہا ہے۔

مرکزی حکومت نے کہا کہ انڈیکس ہندوستان کی مکمل تصویر پیش نہیں کرتا، جہاں مقامی سطح سے لے کر اعلیٰ سطح تک خواتین کی شرکت ہوتی ہے۔ اس میں مقامی طور پر منتخب خواتین شامل نہیں ہیں جن کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان میں خواتین کے کندھے سے کندھا ملا کر آگے بڑھنے کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے پیش نہیں کی جا رہی ہے۔

Recommended