Urdu News

پوری دنیا ہندوستان کے نوجوانوں کوپرامید نظروں سے دیکھ رہی ہے: وزیراعظم نریندرمودی

وزیراعظم نے نیشنل فلم ایوارڈز سے نوازے جانے والے نے تمام لوگوں کو مبارکباد دی

بین الاقوامی تجارتی حرکیات میں ہندوستان کی پوزیشن اب تک کی بہترین سطح پر

ایک مضبوط حکومت ہر چیز یا ہر فردکو کنٹرول نہیں کرتی

چنئی/نئی دہلی، 29 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

وزیراعظم نریندر مودی نے نوجوانوں کو ترقی کا انجن قرار دیتے ہوئیکہا کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا ہندوستان کے نوجوانوں کی طرف پرامید نظروں سے دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ملک کے گروتھ انجن ہیں اور ہندوستان دنیا کا گروتھ انجن ہے۔

کورونا وبا کے خلاف ہندوستان کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان رکاوٹوں کو مواقع میں بدل کر کئی شعبوں میں سب سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تجارتی حرکیات میں ہندوستان کی پوزیشن اب تک کی سب بہترپوزیشن میں ہے۔ ہندوستان پوری دنیا میں سپلائی چین کی ایک اہم کڑی بن گیا ہے۔

وزیراعظم مودی جمعہ کو چنئی میں انا یونیورسٹی کے 42 ویں کانووکیشن تقریب میں  69 گولڈ میڈلسٹطلبا کو گولڈ میڈل اور اسناد پیش کرنے کے بعدان سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر تمل ناڈو کے گورنر آر این روی، وزیر اعلی ایم کے اسٹالن، مرکزی وزیر ایل مروگن بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے طلبا کو ڈگریاں حاصل ہونے پرمبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ہمارے نوجوانوں کے تمام خواب پورے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے پہلے ہی اپنے ذہن میں اپنے مستقبل کا خاکہ بنا رکھا ہوگا۔ اس لیے آج کا دن نہ صرف کامیابیوں کا دن ہے بلکہ امنگوں کا بھی دن ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کے نوجوانوں کی صلاحیت کے بارے میں سوامی وویکانند کے الفاظ کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پوری دنیا ہندوستان کے نوجوانوں کی طرف پرامید نظروں سے دیکھ رہی ہے کیونکہ آپ ملک کے گروتھ انجن ہیں اور ہندوستان دنیا کا گروتھ انجن ہے۔ وزیر اعظم نے انا یونیورسٹی کے ساتھ سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی وابستگی کو بھی یاد کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کے خیالات اور اقدار ہمیشہ آپ کو متاثر کرتے رہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) نوجوانوں کو فیصلے کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ آج این ای پی کی دوسری برسی ہے۔ پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ 25 سال نوجوانوں اور ملک کے لیے اہم ہیں۔

عالمی کووڈ-19 وبائی مرض کو بے مثال واقعہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے اعتماد کے ساتھ اس بحران کا بہتر انداز میں سامنا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت یہ بتاتی ہے کہ ہم کس چیز سے بنے ہیں۔ اس کے لیے سائنسدانوں اور دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کا ہر شعبہ ایک نئی زندگی کے ساتھ ہلچل دیکھ رہا ہے۔ صنعت، سرمایہ کاری، اختراعات یا بین الاقوامی تجارت، سبھی بھارت کو سب سے آگے دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل فون بنانے والا ملک تھا۔ جدت طرازی زندگی کا ایک طریقہ بنتی جا رہی ہے۔ صرف پچھلے 6 سالوں میں، تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کی تعداد میں 15000 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال، ہندوستان کو 83 ارب  ڈالر سے زیادہ کی ریکارڈ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) موصول ہوئی۔ ہمارے اسٹارٹ اپس کو بھی وبائی امراض کے بعد ریکارڈ فنڈنگملی۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ بین الاقوامی تجارت کی رفتار میں ہندوستان کی پوزیشن اب تک سب سے بہتر ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے چھ سالوں میں جدت طرازی اب زندگی کا ایک طریقہ بن رہی ہے۔ حتیٰ کہ غریب ترین طبقہ بھی ٹیکنالوجی کو اپنا رہا ہے۔ چھوٹے دکاندارڈیجیٹل ادائیگیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ مضبوط حکومت ہر چیز کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔

ٹیکنالوجی پر مبنی رکاوٹوں کے اس دور میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے حق میں تین اہم عوامل ہیں۔ پہلا عنصر ٹیکنالوجی کا ذوق ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے سکون کا احساس بڑھ رہا ہے۔ یہاں تک کہ غریب سے غریب لوگ بھی اسے اپنا رہے ہیں۔ دوسرا عنصر خطرہ مول لینے والوں میں اعتماد ہے۔ پہلے سماجی مواقع پر ایک نوجوان کے لیے یہ کہنا مشکل تھا کہ وہ ایک کاروباری شخص ہے۔ لوگ اسے کہتے تھے کہ 'بس جاو' یعنی تنخواہ والی نوکری حاصل کر لو۔ اب صورتحال اس کے برعکس ہے۔

تیسرا عنصر اصلاح کا مزاج ہے۔ پہلییہ تصورتھا کہ ایک مضبوط حکومت کا مطلب یہ ہے کہ اسے ہر چیز اور ہر فرد کو کنٹرول کرنا چاہیے۔ لیکن ہم نے اسے بدل دیا ہے۔ ایک مضبوط حکومت ہر چیز یا ہر فرد کو کنٹرول نہیں کرتی۔ یہ نظام میں مداخلتی مزاج کو کنٹرول کرتی ہے۔ ایک مضبوط حکومت بندشیں نہیں لگاتی بلکہ خود کو جوابدہ بناتی ہے۔ وہ ہر میدان میں مداخلت نہیں کرتی۔ یہ خود کو اپنے دائرے میں محدود رکھتی ہے اور لوگوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے راہ ہموار کرتی ہے۔

Recommended