Urdu News

یاسین ملک کو قتل اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے جرم میں عمر قید کی سزا

یاسین ملک کو قتل اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے جرم میں عمر قید کی سزا

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے قتل اور دہشت گردی کی فنڈنگ  کیس میں مجرم یاسین ملک کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ این آئی اے عدالت کے خصوصی جج پروین سنگھ نے یہ فیصلہ سنایا۔

بدھ کی شام فیصلہ سنائے جانے سے قبل ڈاگ اسکواڈ کے ذریعے پورے کورٹ کمپلیکس کی چھان بین کی گئی۔ جس کے بعد یاسین ملک کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ آج سماعت کے دوران این آئی اے نے یاسین ملک کی سزائے موت کا مطالبہ کیا۔ ایمیکس کیوری نے کم سے کم سزا کا مطالبہ کیا۔ سماعت کے دوران یاسین ملک نے کہا کہ کچھ نہیں مانگوں گا، عدالت نے جو بھی فیصلہ کرنا ہے وہ کریں۔

عدالت نے 19 مئی کو یاسین ملک کو مجرم قرار دیا تھا۔ یاسین ملک نے 10 مئی کو اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ 16 مارچ کو عدالت نے حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ اور مسرت عالم، راشد انجینئر، ظہور احمد وتالی، بٹہ کراٹے، عفت احمد شاہ، اوتار احمد شاہ، نعیم خان، بشیر احمد بٹ عرف پیر سیف اللہ اور دیگر کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ دیگر ملزمان کو اس کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا گیا۔

این آئی اے کے مطابق لشکر طیبہ، حزب المجاہدین، جے کے ایل ایف، جیش محمد جیسی تنظیموں نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی مدد سے جموں و کشمیر میں عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے اور تشدد کو انجام دیا۔ 1993 میں آل پارٹی حریت کانفرنس کا قیام علیحدگی پسند سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے کیا گیا۔

این آئی اے کے مطابق حافظ سعید نے حریت کانفرنس کے لیڈروں کے ساتھ مل کر دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے حوالہ اور دیگر چینلز کے ذریعے رقم کا لین دین کیا۔ انہوں نے اس رقم کا استعمال وادی میں بدامنی پھیلانے، سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے، اسکولوں کو جلانے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا۔ اس کی اطلاع ملنے کے بعد، این آئی اے نے تعزیرات ہند کی دفعہ 120B، 121، 121Aاور UAPAکی دفعہ 13، 16، 17، 18، 20، 38، 39 اور 40 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔روابط کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس میں مالیاتی نظم و ضبط، ملکیت، عوامی احتساب، شفافیت بنائے رکھنے اور ووٹرس کو باخبر فیصلے لینے کے لیے بااختیار بنانے سے متعلق دفعات ہیں۔

Recommended