<h3 style="text-align: center;">ایماندار بھاجپائی ظلم کرنے والے بے ایمانوں کو سبق سکھائیں۔ دگ وجے سنگھ</h3>
<p style="text-align: right;">اشوک نگر ،29 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">جیوتی رادتیہ سندھیا کی بے ایمانی اور ظلم کرنے والوں کی فوج بی جے پی میں شامل ہوگئی ہے، اسے ایماندار بی جے پی اور سنگھ کے لوگ سبق سکھائیں اور جمہوریت کو بچائیں۔ سندھیا کو ایماندار لوگ پسند نہیں ہیں، ان کے پاس بے ایمانوں کی فوج ہے، ایسے بے ایمانوں کو پرانے کھانٹی بی جے پی اور سنگھ کے لوگوں کو سبق سکھانے کا وقت ہے۔ یہ بات ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے بدھ کی رات یہاں کانگریس امیدوار کی حمایت میں ایک جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے کہی۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں ایماندار، اخلاق و کردار کی بات کرنے والے لوگوں کے سر پر سندھیا کے بے ایمان لوگ پہنچ کر بیٹھ گئے ہیں۔ اب اپنی عزت نفس کی حفاظت کے لیے اس الیکشن میں انہیں سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ دگ وجے سنگھ نے کہا کہ میں بی جے پی اور سنگھ کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی سیلف رسپیکٹ کے لیے انہیں سبق سکھائیں۔ انہوں نے ضلع کے دو اسمبلی حلقے میں ہورہے ضمنی انتخابات میں اشوک نگر اور منگاولی اسمبلی حلقہ کے بی جے پی امیدواروں پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ایک فرضی دلت بن کر انتخاب لڑ رہا ہے، جس کے ذریعہ دلت آدیواسیوں کی زمین کی خرید و فروخت کرکے ظلم کئے جارہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے ججپال سنگھ کے ذریعہ سینئر صحافی دیویندر تامرکار پر جھوٹا معاملہ درج کروا کر جیل بھجوانے کا معاملہ بھی اٹھاتے ہوئے کہا کہ سندھیا کو ایسے بے ایمان اور ظلم کرنے والے لوگ ہی پسند ہیں۔ اسی طرح منگاولی اسمبلی سے انتخاب لڑنے والے برجیندر سنگھ یادو پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ بغیر رکن اسمبلی کے وزیر بنے برجیندر سنگھ اپنے علاقے میں 1800 روپئے ریت کی ٹرالی میں دلالی لیتے رہے اور مخالفت کرنے والوں کو جھوٹے ایکسائز کے معاملے میں پھنسایا جاتا رہا۔</p>
<p style="text-align: right;">دگ وجے سنگھ نے سندھیا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مہاراج بولتے تھے کہ شیوراج سنگھ کے ہاتھ کسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے سندھیا سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اب مہاراج بتائیں کہ شیوراج سنگھ نے کون سے صابن سے ہاتھ دھو لئے، جو اب خون سے رنگے نہیں ہیں۔ انہوں نے سندھیا پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے انہیں پورا احترام دیا، پر جس پارٹی نے انہیں ہرایا، اب اسی کے قدموں میں جاکر بیٹھ گئے۔ بی جے پی سندھیا کو اعزاز دینے والی نہیں ہے، سندھیا خود قبول کریں گے۔</p>.