Urdu News

سودیشی جاگرن منچ پٹاخوں پر پابندی کے خلاف 

سودیشی جاگرن منچ پٹاخوں پر پابندی کے خلاف 

<h3 style="text-align: center;">سودیشی جاگرن منچ پٹاخوں پر پابندی کے خلاف</h3>
<p style="text-align: right;"> نئی دہلی ، 07 نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">سودیشی جاگرن منچ نے تمام ریاستی حکومتوں کو ایک خط لکھ کر ان سے اپیل کی ہے کہ وہ دیوالی کے موقع پر پٹاخوں پر مکمل پابندی کی کارروائی سے گریز کریں۔ فورم کا کہنا ہے کہ کچھ عرصے سے بغیر کسی حقیقت کو جانے حکومتیں دیوالی کے موقع پر ہر طرح کے پٹاخوں پر پابندی لگانے جیسی کارروائی کررہی ہیں ، جو سراسر نامناسب ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">سودیشی جاگرن منچ کے قومی کنوینر ڈاکٹر اشونی مہاجن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو پٹاخوں پر پابندی سے قبل ایک جامع مطالعہ کرنا چاہئے۔ منچ کا دعویٰ ہے کہ پٹاخوں کی وجہ سے آلودگی زیادہ تر چین سے غیر قانونی طور پر درآمد ہونے والے پٹاخوں کی وجہ سے پیدا ہوتی تھی۔ چینی پٹاخوں میں پوٹاشیم نائٹریٹ اور سلفر کے اضافے کی وجہ سے آلودگی پھیل رہی ہے ، لیکن ہندوستان میں بنے گرین (آلودگی سے پاک) پٹاخے میں پوٹاشیم نائٹریٹ اور گندھک اور دیگر آلودگی جیسے ایلومینیم ، لتیھم ، آرسنک اور پارا وغیرہ نہیں ملا یا گیا ہے۔ اسے بھی کم سے کم کردیا گیا ہے۔ یہ پٹاخے سائنسی اور تحقیقی کونسل کے ذریعہ تصدیق شدہ ہے اور کم از کم 30 فیصد کم آلودگی کا باعث بنتی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">منچ کا کہنا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے چینی پٹاخوں پر موثر پابندی عائد کردی ہے ، لہذا دیوالی پر ہر قسم کے پٹاخوں پر پابندی لگانا سراسر ناانصافی ہے۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ تمل ناڈو (سیواکاسی) ، مغربی بنگال اور ملک کے بیشتر حصوں میں ، لاکھوں افراد کا ذریعہ معاش پٹاخوں کی صنعت سے چل رہا ہے۔ سارا سال یہ لوگ دیوالی کے انتظار میں رہتے ہیں کہ وہ اپنے پٹاخے فروخت کریں۔ ایسی صورتحال میں کسی سائنسی بنیاد کے بغیر کم آلودگی والے گرین پٹاخوں پر پابندی لگانا درست نہیں ہے۔ اس موقع پر ، ہم مرکزی حکومت سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ نیشنل گرین ٹریبونل کو صحیح معلومات سے آگاہ کریں۔</p>
<p style="text-align: right;">سودیشی جاگرن منچ کا کہنا ہے کہ پنجاب ، ہریانہ اور دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں سرکاری ایجنسیاں پرالی جلانے کے مسئلے کو حل نہیں کرسکے ہیں ، جس کی وجہ سے دارالحکومت اور گردونواح میں آلودگی مسلسل بڑھتی جارہی ہے اوروہ خطرے کے نشان سے بہت اوپر جا پہنچا ہے۔ سودیشی جاگرن منچ نے تمام ریاستی حکومتوں سے بھی کہا ہے کہ وہ پرالی کی آلودگی کے مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کے لئے کوششیں کریں۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.

Recommended