<h3 style="text-align: center;">کووڈ-19 احتیاط کے درمیان ورچوول تقریب کے ساتھ گنگا فیسٹول کا آغاز</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی، 4 نومبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">طویل عرصے سے زیرالتوا گنگا اتسو -2020 کا آج سے آغازہوا۔ قومی سووچھ گنگا مشن کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا نے ماہیا کے ساتھ بات چیت کے دوران بچپن سے گنگا کے ساتھ اپنے لگاو کو مشترک کیا۔ انہوں نے کہا : ”یہ تہوار قومی دریا گنگا کی عظمت کا تہوارمنانے کے لئے ہے۔ اگر نوجوان نسل کو اس کی قدیم تاریخ اور ثقافتی اہمیت سے آگاہ کرایا جاتا ہے، تو اسے نہ صرف پانی کے ذرائع کے طور پر بلکہ ہماری تہذیب کے اٹوٹ حصے کے طورپر بھی دیکھیں گے۔ “ ہمیں اپنی گہری عقیدت کے ساتھ گنگا کے تئیں اپنے فرائض کو نبھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نےکہا کہ گنگا تمام ندیوں اور آبی ذرائع کی نمائندگی کرتی ہے اور اس تہوار کو ندی کا تہوار بھی مانا جاتا ہے۔تہوار کے پہلےدن مختلف پروگراموںکا انعقاد کیا گیا۔ ہندوستانی سیمی کلاسیکی نغمہ نگار ڈاکٹرریوتی ساکلکرکی آواز میں ” ماں گنگا“ کی بھگتی سے تمام لوگ بے حد محظوظ ہوئے۔کاشی کوکیلا نے اپنے بھجنوں کے ذریعہ سامعین کے سامنے ندی کی منظر کشی کی ،جس کی شروعات انہوں نے ”چلو من گنگا یمنا تیر“ سے کی۔</p>
<p style="text-align: right;">کہانی جنکشن میں مشہور کہانی کار ریتو پورناگھوش کی ” ہوزریور اِٹ اینی وے“ کا واضح پیغام تھا کہ اگر آپ قدرت کی دیکھ بھال نہیں کریں گے تو قدرت بھی آپ کا خیال نہیں کرے گی۔مقبول ناول نگار آنند نیل کانتن نے مہابھارت اورقدیم پرانو ں سے گنگا کی دلچسپ پورانک کہانیوں کو مشترک کیا۔ تقریب میں کپل پانڈے ایک دیگر مشہور کہانی کار تھے۔فیسٹول کے آغازسے 2 رو ز پہلے ٹری کریز فاونڈیشن کے تعاون سے شروع ہونے والی چھوٹی گنگا کوئز کا انعقاد کیا گیا۔ اب تک اس کوئز میں 4000سے زیادہ طلبا نے حصہ لیا ہے۔یہ کوئز نوجوانوں اور طالب علموں کو ماحول سے وابستہ معاملات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور تحفظ کے بارے میں ان کے کردار کے بارے میں بتانے کے لئے انعقاد کیا گیا ہے۔منی گنگا کوئسٹ پورےفیسٹول کے دوران جاری رہے گا اور فیسٹول کے ا?خری روز اس کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔قومی سووچھ گنگا مشن کے ساتھ بھاونا شرما کی سربراہی میں ٹری کریز فاو ¿نڈیشن اپریل – مئی کے دوران سالانہ گنگا کوئسٹ کا انعقاد کرتا ہے،جس کو اس سال بڑے پیمانے پر لاکھوں ردعمل حاصل ہوئے ہیں۔گنگا کو مختلف ممالک کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ ہندوستان میں کوریا کے سفیر شن بونگ کِل نے کہا کہ گنگا نہ صرف ہندوستان بلکہ تمام دنیا کے لئے بھارتی روحانی تصوف کی علامت کے طورپراہم ہے۔ہندوستان میں جرمنی کے سفیر والٹر جے لنڈنرنے قومی سووچھ گنگا مشن کی کوششوں کی ستائش کی اورفیسٹول کی مبارکباددی۔ہندوستان میں نیدرلینڈ کے سفیرمارٹن وین ڈین برگ نے گنگا فیسٹول کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ ،” نیدرلینڈ کی حکومت ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کے لئے عہد بستہ ہے۔ ہم سب مل کر گنگا کو صاف اورسووچھ رکھ سکتے ہیں“</p>.