Urdu News

بزم ایوان غزل کا ماہانہ طرحی مشاعرہ منعقد

بزم ایوان غزل کا ماہانہ طرحی مشاعرہ منعقد

سعادت گنج،بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)

“بزمِ ایوانِ غزل”کا ماہانہ طرحی مشاعرہ آئیڈیل انٹر کالج محمد پور باہوں کے وسیع ہال کہنہ مشق شاعر مشتاق بزمی کی صدارت میں منعقد ہوا جبکہ مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے مشاعرے میں ارشاد انصاری اور راشد ظہور نے شرکت فرمائی۔ اس طرحی مشاعرہ کی نظامت کے فرائض نوجوان نسل کے نمائندہ شاعر آفتاب جامی نے انجام فرمائے ، مشاعرہ کا آغاز ابو عبیدہ نے حمدِ باری اور ارشد عمیر نے نعتِ پاک سے کیا اس کے بعد دئے گئے مصرع

“ہم کو اچھا نہیں لگتا ہے سیاست کا مزاج”

پر باقاعدہ مشاعرہ کی ابتداء ہوئی مشاعرہ بے انتہا کامیاب رہا بہت زیادہ پسند کئے گئے اشعار کا انتخاب نذرِ قارئین ہے ملاحظہ فرمائیں ۔

چھوڑ کر سب کو فقط رب سے لگا لو اپنی

وہ بدل دے گا اے بزمی تری قسمت کا مزاج

مشتاق بزمی

ویسے ہی پھول شرربار طبیعت ہے لئے

جیسے ہے برف کی تاثیر میں حدت کا مزاج

ذکی طارق بارہ بنکوی

پاس آجاؤ اگر درد کا درماں چاہو

ہم تو رکھتے ہیں ہمہ وقت حمایت کا مزاج

راشد ظہور

ساری دنیا پہ بھی ہو جاؤ گے غالب اک دن

سر میں پیدا تو کرو شوقِ شہادت کا مزاج

 حامد مصطفٰی آبادی

جھوٹ پر جھوٹ سدا بولتا رہتا ہے مگر

وہ نہیں جانتا سچائی کی طاقت کا مزاج

اسلم سیدنپوری

ہم نے سائل کو بھی خالی نہیں لوٹایا ہے

ہم نے پایا ہے بزرگوں سے سخاوت کا مزاج

 دانش رامپوری

جس کی رگ رگ میں سدا رہتا تھا الفت کا مزاج

اس کی باتوں میں نظر آیا بغاوت کا مزاج

شفیق رامپوری

اپنی قسمت کی بلندی پہ تکبر مت کر

چند لمحوں میں بدل جاتا ہے قسمت کا مزاج

ظہیر رامپوری

تُو تو رکھتا تھا مرے یار محبت کا مزاج

تو نے یہ پا لیا کیسے بھلا نفرت کا مزاج

علی بارہ بنکوی

اپنے ہاتھوں میں لئے میری ضرورت “رونق”

پوچھنے آیا ہے کوئی مری غیرت کا مزاج

بلال رونق بھیونڈی

فیصلے جج نہیں کرتی ہے حکومت اس کے

ڈھل گیا اب تو سیاست میں عدالت کا مزاج

آفتاب جامی

اس لئے ان سے مری نبھ نہیں پائی “نازش”

ان کا فرقت کا تھا اور میرا تھا قربت کا مزاج

نازش بارہ بنکوی

کب کسے کیا وہ عطا کردے نہیں کوئی پتہ

سمجھا ہے کون بھلا اس کی مشیت کا مزاج

 سحر ایوبی

اک گنہگار کی قسمت پہ ہوئی خلد نثار

اس کو اللہ نے بخشا جو ندامت کا مزاج

 شفق ضرار

ان کے علاوہ ابوذرانصاری، اظہار حیات، طالب نور، ارشد عمیر وغیرہ نے بھی اپنا اپنا طرحی کلام  پیش کیا سامعین میں ماسٹر محمد وسیم ، ماسٹر محمد قسیم ،ماسٹر محمد حلیم ، محمد سفیان اعطاق، ماسٹر راشد انصاری صاحبان کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں۔

Recommended