Urdu News

طلاق شدہ بیوی کے نان و نفقہ سے متعلق فیصلے سے تشویش کی لہر: خرم انیس عمر

طلاق شدہ بیوی کے نان و نفقہ سے متعلق فیصلے سے تشویش کی لہر: خرم انیس عمر

انیس درانی اورمولانا مفتی عبدالغنی کشمیری کے انتقال پر انڈین یونین مسلم لیگ کی تعزیتی میٹنگ

سیاسی رہنما دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے سابق چیئرمین، کانگریس اقلیتی شعبے کے سابق سکریٹری اور معروف کالم نگار انیس درانی اورمولانا مفتی عبدالغنی کشمیری کے انتقال پر ملا ل پر انڈین یونین مسلم لیگ کے ریاستی دفتر جوشی کالونی میں تعزیتی جلسہ کا انعقاد ہوا ۔

اس موقع پر ریاستی صدر مولانانثار احمد نقشبندی نے ا ظہار رنج و غم کرتے ہوئے کہا کہ انیس درانی کا انتقال قوم کاعظیم خسارہ ہے جو کبھی پر نہیں ہوگا۔وہ نہایت اچھے اورنیک دل انسان تھے ان سے میرے ذاتی تعلقات تھے،ہمیشہ کسی نہ کسی موضوع پر اور خاص طورپرمائنارٹیز کے تعلق سے مشورے ہواکرتے تھے۔

ان کے انتقال سے قوم وملت کابڑانقصان ہے۔اس غم کے موقع پرانڈین یونین مسلم لیگ انیس درّانی کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں،دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انیس درّانی مرحوم کواپنے جوارِرحمت میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اورپسماندگان کوصبرجمیل عطافرمائے۔

اس موقع پر پارٹی کے قومی سکریٹری خرم انیس عمر نے کہا کہ طلاق شدہ بیوی کے نان و نفقہ سے متعلق فیصلے سے تشویش پیدا ہو گیی ہے یہ فیصلہ مسلم پرسنل لا میں مداخلت ہے۔کورٹ کو فیصلہ دیتے ہویے یہ دیکھنا چاہیے تھا کہ ہمارے ملک میں شریعت ایکٹ 1937سے نافذ ہے جسے پارلیمنٹ سے تحفظات حاصل ہیں۔

شرعی اعتبار سے طلاق شدہ بیوی،صرف عدت کی مدت تک نان و نفقہ کی حقدار ہے۔اس سے زیادہ دن کے لیے نان و نفقہ دینے کا فیصلہ لازمی طور پر پرسنل لا میں مداخلت مانا جایے گا ۔اس لیے کورٹ اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس فیصلہ پر نظر ثانی کریں اور مسلم قوم میں پھیلی اس بے چینی کو دور کریں۔

Recommended