Urdu News

آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ کی الند فساد کی غیرجانبدارانہ کارروائی کامطالبہ

آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ کی الند فساد کی غیرجانبدارانہ کارروائی کامطالبہ

بورڈ ایگزیکیوٹیو ممبراورجماعت اہل سنت کرناٹک صدر سید تنویر ہاشمی کی وفد کے ساتھ ڈی جی پی سے ملاقات

چند دنوں قبل الند ضلع گلبرگہ میں فرقہ پرستوں کی جانب سے حضرت شیخ علاء الدین انصاری عرف لاڈلے مشائخ رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ کے احاطہ میں شیولنگ کی پوجا کرنے کے بہانے بڑے پیمانے پر فساد پھوٹ پڑا جس کے سبب الند شہر کا پرامن ماحول تشدد میں تبدیل ہوگیا۔ اس کے بعد پولیس محکمہ کی جانب سے یک طرفہ کارروائی میں مسلم نوجوانوں، بچوں اور خواتین کوبڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا جس کی وجہ سے پورے علاقے میں رہنے بسنے والے مسلمانوں میں ناراضگی اور خوف پایا جانے لگا۔

انہیں وجوہات کے پیش نظر آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ ایگزیکیوٹیو ممبر و صدر جماعت اہل سنت کرناٹک حضرت مولانا سیدمحمدتنویر ہاشمی، مولانا محمدخادم علی اشرفی، مولانا سید شبیر حسینی ندوی ودیگر نے صوبہ کرناٹکا کے ڈائرکٹرجنرل آف پولیس (ڈی جی پی) شری پروین سود آئی پی ایس سے ملاقات کرکے الندشہر کے فساد سے متعلق گفتگو کی۔

حضرت سید تنویر ہاشمی صاحب نے حضرت شیخ علاء الدین انصاری رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ کی تاریخ اور الند شہر میں رہنے بسنے والے ہندومسلمان کے بھائی چارے کا ذکر کرتے ہوئے رونماہونے والے افسوسناک واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے محکمہ پولیس کی جانب سے یک طرفہ کارروائی پر افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ شرپسند عناصر کو جنہیں اب تک گرفتار نہیں کیاگیا انہیں فوری طورپر گرفتار کیا جائے، نیز حالات کو پر امن بنانے کے لیے مزید مسلمانوں کو ہراساں نہ کیاجائے۔

وفد کی گفتگو کو سننے کے بعد شری پروین سود نے یقین دلایا کہ اس فساد میں ملوث خاطیوں کو جلد قانون اپنے شکنجے میں لے گا۔نیز مزید مسلمانوں کو ہراساں وپریشاں نہیں کیاجائے گا اور غیر جانبداری کے ساتھ محکمہ پولیس اپنا کام کرے گا۔ برسبیل تذکرہ شیموگہ کے فرقہ وارانہ فساد، پورے صوبہ میں نشہ کے غیرقانونی کاروبار اور آئے دن ہونے والے قتل کے واقعات کو قابو میں لانے کے لیے اور ہندومسلم بھائی چارہ کوفروغ دینے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل تشکیل دینے پر غور کیا گیا۔ الند شہر ضلع گلبرگہ اور شیموگہ نیز صوبہ کرناٹکا کے تمام مسلمانوں سے امن کو بحال رکھنے اور بھائی چارہ کو عام کرنے کی پرزور اپیل کی گئی۔

Recommended