Urdu News

بارش طلب کرنے کی دعاؤں کا اہتمام اور مساجد کے ائمہ و ذمہ داران کی ذمہ داریاں

فرمان مظاہری ،بارہ بنکوی

فرمان مظاہری ،بارہ بنکوی

آج کل ملک کے اکثر علاقوں میں انتہائی شدید قسم کی گرمی پڑ رہی ہے۔ گرمی کی شدت اس قدر ہے کہ لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل بنا ہوا ہے۔سورج آگ برسا رہا ہے۔ زمین تپ رہی ہے۔ لگتا ہے ہم انسانوں کے گناہوں کے سبب آسمان سے اللہ کا غضب نازل ہو رہا ہے۔ ہر چہار جانب گرمی کی وجہ سے لوگوں میں بے چینی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ گرمی کی وجہ سے ہر جگہ انسان تو انسان جانور بھی پریشان و پشیمان ہیں۔ دیہی علاقوں میں لوگ بجلی سپلائی کی کٹوتی پرحکومت کو نشانہ بناتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

کبھی کوئی کہتا ہے کہ اب پریشانی حد سے بڑھتی جا رہی ہے۔ کوئی کہتا ہے اُف یہ گرمی ! اب مجھے کولر خریدنا ہی پڑے گا۔ کوئی اے۔ سی۔لگانے کی بات کرتا ہے۔ تو کوئی انورٹر خریدنے کی سوچ رہا ہے۔ اکثر لوگ اپنے اپنے گھروں کی چھتوں پر سولرپینل نصب کرکے بجلی فراہمی کی باتیں کرتے ہوئے ملتے ہیں۔ اس طرح کی باتیں ناخواندہ اور بے دین لوگوں کے ساتھ ساتھ دیندار طبقہ بھی کرتا ہوا آپ کو مل جائے گا۔ ہرکوئی گرمی کی شدت کو دنیوی وسائل سے حل کرنے کی باتیں کر رہا ہے۔ لیکن کسی کی اس جانب توجہ بالکل نہیں ہے کہ جس ہستی نے اس گرمی کو پیدا کیا ہے۔ جس نے ہم پر یہ گرمی مسلط کی ہے۔ جس کے حکم سے سورج گرم اور سرد ہوتا ہے۔ ہم اسی سے رحمت کی بارش کے لیے اپنی فرض نمازوں کے بعد اجتماعی دعاؤں کا اہتمام کریں۔

تاکہ اس ذات وحدہ لاشریک لہٗ کی رحمت جوش میں آکر ، ہم گنہگاروں پر اپنی رحیمی اور کریمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بارش نازل فرما دے۔ جس سے انسانوں کے ساتھ  چرند و پرند بھی راحت کی سانس لے سکیں۔ روایتوں سے پتہ چلتا ہے کہ جب انسانوں کے گناہ حد سے تجاوز کرجاتے ہیں۔ لوگ بے دینی کی طرف مائل ہو جاتے ہیں ، لوگ زناکاری اور بدکاری میں ملوث ہوجاتے ہیں۔ جب ہر سُو ظلم و جبر کا بول بالا ہوجاتا ہے ، جھوٹ ، دھوکہ ، فریب ، جعلسازی ، عیّاری اور خیانت جب عام ہوجاتی ہے تو اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہونا بند ہوجایا کرتی ہیں۔ یاد رہے بارش بھی اللہ تعالیٰ کی رحمتوں میں سے ایک بیش قیمتی رحمت اور نعمت ہے۔ جسے مانگنے کا طریقہ ہمیں رسول اکرم جناب محمدالرسول اللہ ﷺ کی تعلیمات نے ہمیں سکھایا ہے۔

ہونا تو یہ چاہیے کہ جن علاقوں میں شدیدگرمی پڑ رہی ہے۔ ان علاقوں کے مساجد کے ائمہ اور ذمہ داران اپنی اپنی مساجد میں ہر فرض نماز کے بعد بارش کے لئے دعاؤں کا اہتمام فرمائیں۔ اور اس مسنون دعا کو بھی اپنی دعاؤں میں شامل کریں۔

اللَّهمَّ اسقِنَا ، غَيثًا مُغِيثًا ، مَرِيئًا مُرِيعًا ، نَافِعًا غَيرَ ضَارٍّ عَاجلً ا غَيرَ آجِلٍ

(ترجمہ) اے اللہ!

ہمیں بارش عنایت فرما ، ازحد مفید ، مددگار ، بہترین انجام والی ، جو شادابی لائے ، نفع آور ہو ، کسی ضرر کا باعث نہ بنے اور جلدی آئے ، دیر نہ کرے۔ سنن ابی داؤد(كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ)

ساتھ یہ دعا بھی پڑھیں اللّٰھُمَّ سُقیَا رَحمَتَک

ہونا تو یہ چاہئے کہ ہم اللہ سے بارش طلب کرنے کے لئے اپنی اپنی مساجد میں استسقاء کی نمازوں کا اہتمام فرمائیں۔ اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو اپنی اپنی نمازوں کے بعد بارش کی دعائیں کریں۔ آج سے ہم سبھی یہ عہد کریں ! آج ہی سے اپنے شہر ، اپنے گاؤں اور اپنے محلوں کے با اثر حضرات اور مساجد کے ذمہ داران کو اس جانب توجہ دلائیں کہ اپنی اپنی مساجد میں اللہ تبارک و تعالیٰ سے بارشِ رحمت کے لئے دعاؤں کا اہتمام فرمائیں۔ تاکہ ایک سنت جو ہم لوگوں کے بیچ سے ختم ہوتی جا رہی ہے۔ اس کو زندہ کیا جا سکے۔اللہ تعالیٰ ہم سبھی کو دین سیکھنے ، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین یارَبَّ العَالمین)

Recommended