Urdu News

مرکز نے جل جیون مشن کے تحت جموں و کشمیر کے لئے 604 کروڑ روپے کی امداد جاری کی

جل جیون مشن

 

 

جموں و کشمیر میں جل جیون مشن کے تیزی سے نفاذ پر تیزی سے توجہ دیتے ہوئے  مرکزی حکومت نے  مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لئے 6.4 کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ جل جیون مشن کے نفاذ کےلئے 22۔2021 میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لئے 2747 کروڑ روپے کا مرکزی فنڈ مختص کیا گیا ہے جو تقریباً 21۔2020 کے دوران مختص کئے گئے فنڈ سے چار گنا زیادہ ہے۔

جموں کشمیر کا اگست 2022 تک ہر گھر جل مرکز کے زیر انتظام علاقہ بننے کا منصوبہ ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 18.35 لاکھ دیہی مکانوں میں سے 10.39 لاکھ (57 فیصد) مکانوں میں نل کے پانی کا کنکشن ہے۔ ان مشکل اور دشوار گزار کئی علاقوں  میں ٹرانسپورٹیشن کے چیلنجز اورر انتہائی خراب موسم کے باوجود پانی کی سپلائی  کا کام پورے زور و شور سے جاری ہے تاکہ گاؤوں میں  نل کے پانی کی سپلائی فراہم کی جاسکے۔ سری نگر اور گاندر بل کے دو اضلاع اور 1070 گاؤوں میں  ہر دیہی مکان میں پینے کے پانی کی سپلائی کی سہولت پیدا  کی گئی ہیں۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی  کی قیادت میں مرکزی حکومت  جل جیون مشن کے تحت ملک بھر میں ہر دیہی مکان میں نل کے پانی کے کنکشن کی سہولت فراہم کرنے کو اعلی ترجیح دیتی ہے جبکہ  22۔2021 میں بجٹ میں 2747.17 کروڑ روپے  کا زبردست اضافہ کیا گیا ہے جبکہ پچھلے سال یہ بجٹ 681.77 کروڑ  روپے تھا۔

جل جیون مشن  لا مرکزی ڈھنگ سے نیچے سے اوپر جانے کے اصول پر مبنی طریقہ کار پر کام کرتا ہے، جہاں  مقامی دیہی کمیونٹی  منصوبہ بندی سے لیکر نفاذ تک  اور  بندوبست سے لیکر آپریشن اور رکھ رکھاؤ تک ایک کلیدی رول ادا کرتی ہے۔ اس کے لئے ریاست  پانی سمیتی اور  ترقیاتی ولیج ایکشن پلان کو مستحکم کرنے جیسی  سرگرمیاں انجام دیتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ گرام سبھا میں اس کی منظوری دی  جاتی ہے۔ جبکہ  کمیونٹی  اپنے لئے نافذ کی جانے والی پانی کی سپلائی کی اسکیموں پر غور و خوص کرتی ہے۔ پروگرام میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کیونکہ وہ کسی بھی گھر میں پانی کی سب سے زیادہ دیکھ بھال کرنے والوں میں شامل ہیں۔ نافذ کرنے والی امداد ایجنسیاں (آئی ایس اے)  اس مشن کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لئے محکمے کی طرف سے سرگرم عمل ہے۔ وہ  صاف پانی کی اہمیت کے بارے میں انہیں احساس دلاتی ہیں۔ کمیونٹی کے ساتھ مصروف رہتی ہیں اور پروگرام کے نفاذ کے لئے پنچایت راج اداروں کو تعاون دیتی ہیں۔

تمام اسکولوں اور آنگن واڑی سینٹروں میں بیت الخلا کے استعمال اور پینے کےپانی  کے لئے نل کے پانی کی دستیابی ، پکے ہوئے دوپہر کے کھانے اور ہاتھ دھونے کے لئے  نل کے پانی کو یقینی بنانے کے لئے کوششیں کی گئی ہیں۔ نل کے پانی کی سپلائی کے ساتھ جموں و کشمیر  کے  اب تک سبھی 22421 اسکولوں (100) فیصد   اور 23926 (100 فیصد) اے ڈبلیو سی فراہم کئے گئے ہیں۔

عوامی صحت، سپلائی کئے گئے  پینے کےپانی  کی  صلاحیت کو اعلی ترجیح دی گئی ہے جس کے لئے  ملک میں  دو ہزار پانی کے معیار  کی جانچ کرنے والی لیبارٹیاں عوام کے لئے کھولی گئی ہیں تاکہ لوگ ٹسٹ کئے گئے اپنے پانی کے سیمپل  حاصل کرسکتے ہیں۔ وہ معمولی قیمت پر پانی کے نمونے کی جانچ کرا سکتے ہیں۔ جموں کشمیر میں پانی کی جانچ کرنے والی 97 لیبارٹیاں  ہیں۔ سال 2019 میں اس مشن کے شروع ہونے پر  ملک میں  19.20 کروڑ دیہی مکانوں میں سے صرف  3.23 کروڑ (17 فیصد) نل کے پانی کی سپلائی تھی۔ کووڈ۔ 19 عالمی وبا اور بعد میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود اس مشن کے شروع ہونے کے بعد سے 5.42 کروڑ (28 فیصد) مکانوں کو  نل کا پانی  سپلائی کیا گیا۔ سردست 8.65 کروڑ (45 فیصد) دیہی مکانات نل کے ذریعہ پانی  حاصل کرتے ہیں۔ گوا، تلنگانہ، انڈو مان نکوبار جزائر، دادر نگر حویلی اور دمن و دیو ، پڈو چیری اور ہریانہ  ہر گھر جل ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے بن گئے ہیں۔ ان کے گھروں میں 100 فیصد  نل کا پانی سپلائی کیا گیا ہے۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس کے وزیراعظم کے وژن کے اصول کو اپناتے ہوئے اس مشن کو موٹو ہے کہ  کوئی بھی دیہی گھر پانی کی سپلائی سے محروم نہ  رہے اور ہر دیہی مکان میں نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جائے۔ فی الحال 83 اضلاع  کے گھر میں اور 1.28  لاکھ سے زیادہ گاؤں نل کے پانی کی سپلائی حاصل کررہے ہیں۔

Recommended