<div class="col-lg-4 col-md-4 col-sm-4 col-xs-12"></div>
<div class="col-lg-12 col-md-12 col-sm-12 col-xs-12">
<h3>سب مل کرمنائیں سناتن روایت کا انوکھا تہوار چھٹھ :گری راج سنگھ</h3>
<h3></h3>
<div>بیگوسرائے ، 18 نومبر مرکزی وزیر اور بیگوسرائے کے رکن پارلیمنٹ گری راج سنگھ نے لوگوں سےمل کر چھٹھ منانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چھٹھ اپنے آپ میں خوبصورت ہے اور اس میں اس کا اعتقاد ہے۔ اس تہوار کو سبھی سماج ، ذات ،مسلک کے لوگ مناتے ہیں اور معاشرے کے تمام حصوں کےتعاون سے پوجا کی جاتی ہے۔</div>
<div>مرکزی وزیر سنگھ نے کہا کہ زمین پر ڈوبتے سورج کی پوجا کا واحد تہوار ہے۔ چھٹھ صرف بہار یا مشرقی اتر پردیش ہی نہیں پورے ملک میں منایا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا ورت ہے جو سب لوگ مل کر مناتے ہیں۔ اس لئے ہر ایک اس میں شامل ہو تے ہیں ۔ کمبھ کار ہو یا سوپ بنانے والے سماج کا دلت طبقہ یا پھل بیچنے والے سماج کے ہر طبقہ کاچھٹھ میں عقیدت ہے۔ سماج کے کمزور سے لیکر مضبوط تک ہر طبقہ اس میں شامل ہوتے ہیں۔</div>
<div>انہوں نے کہا کہ یہ تہوار اتنا بہتر ہے کہ سب لوگ مل جل کر گلیوں کو ، سڑکوں کو اور گھاٹوں کو صاف کرتے ہیں۔ بہار میں تو دو دن تک کرائم کا گراف کم ہوجاتا ہے۔ کرائم کرنے والے بھی سورج بھگوان کے ڈر سے کرائم نہیں کرتے بلکہ خدمت میں لگ جاتے ہیں۔ دنیا میں سناتن ہی ایک ایسا دھرم ہے جس میں ڈوبتے سورج کی پوجا کرنے کے لئے چھٹھ منایا جاتا ہے۔ نکلتے سورج کو تو سب پوجتے ہی ہیں۔ لیکن ڈوبتے سورج کی پوجا کرنا سناتن روایت ہے۔ ہندو مذہب کی ایک انوکھی روایت ہے اسے اسی طرح دیکھا جانا چاہئے۔ ہمارے یہاں اس سے قبل مسلم معاشرے کے لوگ بھی یہ تہوار مناتے تھے۔ لیکن اب جنونیت آگئی ہے ۔ جسے وہ لوگ نہیں کرتے ہیں نہیں تو وہ بھی مل کر مناتے تھے۔ عقیدت کے اس تہوار کو ہم سب مل کر اچھے سے منائیں اور خوشی سے منائیں۔</div>
<div>ہندوستھان سماچار</div>
</div>.