پروفیسر نصیر احمد خان کی رحلت اردو زبان و ادب کے لیے ایک عظیم خسارہ: خواجہ محمد اکرام الدین
ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی کی طرف سے سابق صدر پروفیسر نصیر احمد خان کی یاد میں ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس تعزیتی نشست میں ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جے این یو کے اساتذہ اور ریسرچ اسکالرس نے شرکت کی۔اس تعزیتی نشست میں استاد محترم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ استاد ذی وقار پروفیسر نصیر احمد خان کی رحلت سے ہم سب غمگین ہیں۔ استاد محترم کی رحلت اردو زبان و ادب کے لیے ایک عظیم خسارہ ہے۔
پروفیسر نصیر احمد خان، ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جواہر لعل نہرو یو نیورسٹی، نئی دہلی میں بحیثیت پروفیسر اور چیرپرسن اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ پروفیسر مرحوم ہی کی کوششوں سے ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جے این یو میں اردو ڈپلوما ان ماس میڈیا، اردو سرٹیفکٹ اور اردو ٹرانسلیشن کورسیز کی شروعات ہوئی تھی۔ اسکول آف انڈین لنگویجز کی تجویز، پروفیسر نصیر احمد خان ہی کی تھی، جسے یونیورسٹی انتظامیہ نے خوش دلی سے قبول کیا تھا، تاہم اب تک وہ تجویز شرمندۂتعبیر ہونے سے بہت دور ہے۔ ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جے این یو کے تمام اساتذہ نے پروفیسر موصوف کی خدمات پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پروفیسر نصیر احمد خان کی شخصیت ایک انجمن تھی جس کے مختلف رنگ اب بھی ہر طرف موجود ہیں۔ ہم سب کی یہی کوشش ہوگی کہ ان کی ادبی خدمات کواردو دنیا تک جلد از جلد پہنچا سکے۔
پروفیسر نصیر احمد خان کی اعلیٰ ذہانت نے ہزاروں اسکالرس پیدا کیے جو پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور اہم عہدوں پر فائز ہیں۔ اردو رسم الخط کی ترویج، اردو زبان وادب کی تاریخ اور لسانیات کے حوالے سے ان کی خدمات ہمیشہ یاد کی جائیں گی۔تعزیتی نشست میں مرحوم استاد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بڑی تعداد میں اساتذہ اور ریسر چ ا سکالرس موجود رہے۔