Urdu News

ایم اے ظفر کا انتقال: اردو صحافت کا بڑا نقصان

ایم اے ظفر

مفتی محمد ثناءالہدی قاسمی

ہفت روزہ نقیب امارت شرعیہ کے مدیر اعلی،اردو میڈیا فورم اور کاروان ادب کے صدر،اردو کارواں کے نایب صدر مفتی محمد ثناءالہدی قاسمی نے فاروقی تنظیم کے مدیر اور مالک ایم اے ظفر کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے ۔مفتی صاحب نے فرمایا کہ اس خاندان سے میرے تعلقات انتہائی قدیم بلکہ دور طالب علمی سے رہے۔

میں ان کے نامور والد مولانا فاروق الحسینی رح کی خدمت پر 1976میں جمیعت علماء کے اجلاس سمستی پو ر کے موقع سے مامور کیا گیا تھا ۔مولانا کے انتقال کے بعد بھاءی ایم اے ظفر سے بھی سلام و دعا رہی۔بعض رشتے دار کی شادی کے موقع سے مجھے نکاح پڑھانے کے لیے بھی انہوں نے  مدعو کیا۔سب سے بڑی بات یہ تھی کہ وہ میری تحریر کے بڑے مداح تھے۔فاروقی تنظیم کے قارئین اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ کم وبیش ہر دن فاروقی تنظیم میں میرے مضامین چھپتے رہے۔

کبھی کبھی تو دو دو مضامین لگا دیتے تھے پابندی سے اخبار کا پی ڈی ایف میرے واٹسپ پر ہر روز بھیجا کرتے تھے یہ ان کے تعلق اور محبت کی بات تھی۔ان کی محنت اور توجہ کے طفیل فاروقی تنظیم نے بہار اور جھار کھنڈ میں اپنی پہچان بنائی اور اس کے قاری کا حلقہ وسیع سے وسیع تر ہو تا گیا۔

آج17اپریل کو ان کے انتقال کی خبر آئی۔ان کا انتقال اردو صحافت کا بڑا نقصان ہے۔میں ان کے اہل خانہ فاروقی تنظیم کے تمام عملہ خصوصاً خورشید پرویز صدیقی اور فاروقی تنظیم کے قارئین کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتا ہوں اور  ان کے لیے مغفرت اور ترقی درجات کی دعا کے ساتھ لواحقین کے لیے صبر جمیل اللہ سے مانگتا ہوں ۔

Recommended