Urdu News

ہر ایک کا راستہ الگ ہے، لیکن منزل ایک ہے، عبادت کے طریقہ کار پر جھگڑا فضول ہے: سنگھ سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت

سنگھ سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت

سام وید کے مترجم اقبال درانی نے کہا، اورنگ زیب ہار گیا، مودی جیت گیے

نئی دہلی، 17 مارچ

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعہ کو اقبال درانی کے ذریعہ ترجمہ کردہ سام وید کے ہندی۔اردو ورژن کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سناتن دھرم میں اندرونی اور بیرونی دونوں طرح کے علم کے بغیر علم کو مکمل نہیں سمجھا جاتا۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے سام وید کی اردو اور ہندی میں ترجمہ شدہ کتاب کے اجراء کے موقع پر پوجا اور ایک دوسرے کے تئیں نفرت کے مسئلہ پر بات کی۔ سنگھ سربراہ نے کہا ہے کہ سب کی منزل ایک ہے۔

سام وید کا اردو میں ترجمہ کرنے والے اقبال درانی کہتے ہیں کہ 400 سال پہلے دارا شکوہ ویدوں کا ترجمہ کرنا چاہتے تھے لیکن اورنگ زیب نے اسے مار ڈالا۔ آج پی ایم مودی کی حکومت میں، میں نے ان کا خواب پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اورنگ زیب ہار گئے اور مودی جیتے۔’

مہمان خصوصی ڈاکٹر موہن بھاگوت کے علاوہ گیتا منیشی سوامی گیانانند مہاراج، سوامی کیلاشانند، ڈاکٹر اقبال درانی، مسلم راشٹریہ منچ کے چیف سرپرست ڈاکٹر اندریش کمار، آر ایس ایس کے رابطہ سربراہ رام لال، فنکار گجیندر چوہان، سنیل شیٹی، جیا پردا، مکیش کھنہ، انوپ جلوٹا، مولانا عمیرالیاسی، ایم پی منوج تیواری اور ہنس راج ہنس سمیت کئی معززین موجود تھے۔پروگرام کا آغاز انوپ جلوٹا کے شاندار بھجن اور پھر فنکاروں کے شیو ستوتی سے ہوا۔

اس دوران سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے دہلی کے لال قلعہ گراؤنڈ میں ہندو مذہب کی مقدس کتاب سام وید کی ہندی اور اردو میں ترجمہ شدہ کتاب کا اجرا کیا۔ سام وید کتاب کا ہندی اور اردو میں ترجمہ معروف ادیب ڈاکٹر اقبال درانی نے کیا ہے۔

اس موقع پر سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ سب کے طریقے الگ ہیں، سب کے راستے الگ ہیں، لیکن سب کی منزل ایک ہے۔ منزل کو دیکھو، اس کی طرف بڑھو، طریقے دیکھ کر ایک دوسرے سے نہ لڑو، یہ سب کے لیے پیغام ہے اور ہندوستان کو پوری دنیا کو یہ پیغام دینا ہے۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ عبادت کسی بھی مذہب کا حصہ ہے۔ یہ کسی بھی مذہب کی مکمل سچائی نہیں ہے۔ حتمی سچائی ہر مذہب کا مرکز ہے اور ہر ایک کو اس کے حصول کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سب کا راستہ درست معلوم ہوتا ہے لیکن یہ سمجھنا چاہیے کہ ان تمام راستوں کا آخری مقصد ایک سچائی کا حصول ہے۔

سنگھ کے سربراہ موہن  بھاگوت نے کہا کہ سناتن دھرم میں اندرونی اور بیرونی دونوں طرح کے علم کے بغیر علم کو مکمل نہیں مانا جاتا ہے۔ وید ستر اس جملے کی طرح ہیں، ان کے مکمل معنی کو سمجھنے کے لیے دیگر مرکبات جیسے  اپنشد کی ضرورت ہے۔ ہمیں ان کا مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ ہم ان کے بنیادی پیغامات کو سمجھ سکیں۔

بھاگوت نے کہا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم کس کی عبادت کرتے ہیں اتنی ساری چیزیں جو ایسی علم دیتی ہیں، یہ سب ہمارا ہے۔ کچھ لوگ اس کی عبادت کریں گے۔ لیکن یہ ہم سب کے لیے ہے، ہم سب کو اسے اپنے ذہن میں اتارنا ہے، ہم سب کو اسے اپنے الہی رویے میں نیچے لانا ہے۔ ہم اس قرارداد کو ڈاکٹر درانی صاحب کے اتنے بڑے کام کے لیے لیں گے، میں انہیں بہت  بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں، میری دعا ہے کہ ہم سب کو اس بات کو سمجھنا ہو گا اور آہستہ آہستہ اسے اپنی عادت بنا لیں گے۔ ہم سب یہ کام کریں گے، میں سب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

بھاگوت نے کہا کہ کوئی بھی راستہ غلط نہیں ہے۔ جلد یا دیر یہاں پہنچ جائیں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ آج پوری دنیا میں انتشار ہے اور یہ بحران خود انسان نے پیدا کیا ہے۔ راستے الگ الگ، منزل سب کی ایک ہے۔ منزل کے حصول کے لیے ایک دوسرے سے نہ لڑو۔ اس کے ساتھ ہی پوجا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کے لیے الگ الگ ہے، طریقوں پر نہ لڑیں، یہی پیغام  بھارت کو دینا ہے۔

مصنف اقبال درانی نے کہا کہ سام وید کتاب منتروں کا مجموعہ ہے۔ یہ منتر انسان اور خدا کے درمیان رابطے کا ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے پڑھنے کے بعد مسلمان سمجھ نہ سکے۔ مزید کہا، میں چاہتا ہوں کہ ملک میں ہندو مسلم اتحاد ہو، ایک دوسرے کے صحیفوں کے بارے میں معلومات ہو، کیونکہ یہ سب خدا کے کلام ہیں۔

Recommended