Urdu News

تاریخ کے آئینے میں 28 فروری: دنیا نے ہندوستان کے عظیم سائنسداں کے ‘رمن پربھاؤ’ کو تسلیم کیا

عظیم طبیعیات داں سر چندر شیکھر وینکٹ رمن

28 فروری کی تاریخ ملک و دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ وہی تاریخ ہے جب 1928 میں ہندوستان کے عظیم طبیعیات داں سر چندر شیکھر وینکٹ رمن نے ‘رمن  اثر’ ایجاد کیا تھا۔

 ساری دنیا نے اس ایجاد کو لوہا مان لیا۔ یہ فزکس کے سنجیدہ موضوع میں ایک اہم دریافت تھی۔ ایک شفاف مواد سے گزرنے پر روشنی کی شعاعوں میں ہونے والی تبدیلی پر اس اہم دریافت پر انہیں 1930 میں فزکس کا نوبل انعام دیا گیا۔

وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے نہ صرف ہندوستان بلکہ ایشیا کے پہلے سائنسداں تھے۔ 1986 سے، اس دریافت کے اعزاز میں اس دن کو قومی سائنس کے دن کے طور پر منانے کا رواج ہے۔ 1954 میں بھارت نے انہیں اعلیٰ ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا۔

عظیم سائنسداں سی وی رمن نے کے ایس کرشنن سمیت دیگر سائنسدانوں کے ساتھ مل کر ‘رمن اثر’ دریافت کیا تھا۔ ‘ر من اثر’ آج بھی کئی جگہوں پر استعمال ہو رہا ہے۔

جب چندریان-1 نے چاند پر پانی کی موجودگی کا اعلان کیا تو اس کے پیچھے بھی ‘رمن اثر’ تھا۔ ‘رمن اثر’ فارنزک سائنس میں بھی بہت مفید ثابت ہو رہا ہے۔

وہ 7 نومبر 1888 کو مدراس پریذیڈنسی میں پیدا ہوئے۔ رمن نے 1907 میں اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ جنرل کی ملازمت اختیار کی، لیکن سائنس ہمیشہ ان کی پہلی محبت رہی۔

 وہ کسی نہ کسی طریقے سے لیبارٹری پہنچ کر اپنی تحقیق کرتے تھے۔ 1917 میں انہوں نے سرکاری ملازمت چھوڑ دی اور کلکتہ یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر بن گئے۔ یہیں سے ‘ر من اثر’ دریافت ہوا۔ ان کا انتقال 1970 میں ہوا۔

آج کے دن 1963 میں ملک کے پہلے صدر راجندر پرساد کا انتقال ہوا۔ پرساد 26 فروری 1950 سے 1962 تک صدر رہے۔ وہ واحد صدر ہیں جنہوں نے بطور صدر دو بار خدمات انجام دیں۔ صدر کا عہدہ چھوڑنے کے بعد انہوں نے پٹنہ کے قریب صداقت آشرم میں عام زندگی گزارنی شروع کی۔ صدارت سے سبکدوش ہونے کے بعد انہیں بھارت کے سب سے بڑے شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا۔

 راجندر پرساد 3 دسمبر 1884 کو بہار میں پیدا ہوئے۔سیوان ضلع کے جیراڈی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ 12 سال کی عمر میں ان کی شادی راجونشی دیوی سے ہوئی۔

 راجندر پرساد بچپن سے ہی پڑھائی میں بہت تیز تھے۔ ایک دفعہ ممتحن نے اپنے امتحان کی کاپی پر لکھا تھا کہ امتحان دینے والا ممتحن سے زیادہ اہل ہے۔

 گریجویشن مکمل کرنے کے بعد وہ مظفر پور کے لنگت سنگھ کالج میں پروفیسر کے طور پر کام کرنے لگے اور کچھ عرصے بعد وہاں کے پرنسپل بن گئے۔ 1909 میں ملازمت چھوڑ کر قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کلکتہ چلے گئے۔ 1915 میں قانون میں ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔ 1916 میں بہار ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی۔ انہوں نے 1937 میں الہ آباد یونیورسٹی سے قانون میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی۔

وہ اپنی تعلیم کے دوران 1905 میں سودیشی تحریک میں شامل ہوئے۔ 1911 میں کانگریس کی رکنیت حاصل کی۔ 1934 میں وہ ممبئی اجلاس کے لیے کانگریس کے صدر منتخب ہوئے۔ 1939 میں سبھاش چندر بوس کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد وہ ایک بار پھر کانگریس کے صدر بن گئے۔

 وہ جیل میں تھے جب 15 جنوری 1934 کو بہار میں تباہ کن زلزلہ آیا۔ جیل سے رہائی کے بعد انہوں نے زلزلہ زدگان کے لیے چندہ اکٹھا کرنا شروع کیا اور وائسرائے سے تین گنا زیادہ رقم جمع کی۔

اہم واقعات

1568: تقریباً چار ماہ کے محاصرے کے بعد اکبر کی فوج نے چتوڑ گڑھ پر قبضہ کر لیا۔

1580: گوا سے پہلا عیسائی مشنری فتح پور سیکری میں مغل شہنشاہ اکبر کے دربار میں پہنچا۔

1712: بہادر شاہ ظفر نے لاہور میں آخری سانس لی۔

1922: مصر کو آزاد ملک قرار دیا گیا۔

1942: دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانی فوج نے جاوا کے جزیرے پر قبضہ کر لیا اور یہ جزیرہ 1945 تک ان کے کنٹرول میں رہا۔

1948: ہندوستان کی آزادی کے تقریباً چھ ماہ بعد، برطانوی فوج کا آخری دستہ اپنے ملک واپس آیا۔

1949: دولت مشترکہ گروپ کے مشرق بعید کے ممالک نے نئی دہلی میں میٹنگ کے دوران برما کی خانہ جنگی میں ثالثی کی پیشکش کی۔

1986: سویڈن کے اس وقت کے وزیراعظم اولاف پالمے کو سٹاک ہوم میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

1993: ایران میں سیلاب۔ تقریباً 500 لوگ مارے گئے۔ اسے ایران کی اب تک کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار دیا گیا۔

2002: یورو زون کے ممالک میں اپنی قومی کرنسی کی گردش کا آخری دن۔ اس کے بعد تمام ممالک کی کرنسی یورو بن گئی۔

2013: پوپ بینیڈکٹ XVI نے استعفیٰ دے دیا۔ تقریباً 600 سالوں میں یہ پہلا موقع تھا جب پوپ نے اپنا عہدہ چھوڑا۔

پیدائش

1913: ہندی کے مشہور شاعر پنڈت نریندر شرما۔

1927: کرشن کانت، بھارت کے سابق نائب صدر۔

1944: رویندر جین، ہندی سنیما کے موسیقار۔

1947: بھارتی سیاستداں دگ وجے سنگھ۔

1947: بھارتی سیاست داں وجے بہوگنا۔

موت

1572: رانا ادے سنگھ، میواڑ کے حکمران اور مہارانا پرتاپ کے والد۔

1884: ہندوستانی انقلابی ویر سریندر سائی۔

1963: ڈاکٹر راجندر پرساد، ہندوستان کے پہلے صدر۔

1936: کملا نہرو، ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی اہلیہ۔

1989: یوگا گرو تروملائی کرشنماچاریہ۔

2018: شنکراچاریہ جیندر سرسوتی۔

2020: بلبیر سنگھ کھلر، ہندوستانی ہاکی ٹیم کے سابق رکن۔

دن

– سائنس کا قومی دن

-ڈاکٹر۔ راجندر پرساد کی برسی

Recommended