ملک کے 123 آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال
نئی دہلی، 4 /ستمبر 2020 ۔ مرکزی آبی کمیشن کے ذریعے ہفتہ وار ملک کے 123 آبی ذخائر میں پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال کی نگرانی کی جاتی ہے۔ ان آبی ذخائر میں سے 43 آبی ذخائر سے پن بجلی حاصل ہوتی ہے، جس کی تنصیبی صلاحیت 60 میگاواٹ ہے۔ ان 123 آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت 171.091 بی سی ایم ہے، جو کہ پورے ملک میں آبی ذخیرے کی تخمینہ صلاحیت 257.812 بی سی ایم کا تقریباً 66.36 فیصد ہے۔
آبی ذخائر کے ذخیرے سے متعلق اعداد و شمار کے مطابق، ان آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال 139.158 بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی پانی کے ذخیرے کی کل صلاحیت کا 81 فیصد ہے۔ حالانکہ گزشتہ برس اسی مدت میں ان آبی ذخائر میں دستیاب پانی کا ذخیرہ 134.425 بی سی ایم تھا اور گزشتہ 10 برسوں کا اوسط آبی ذخیرہ 116.268 بی سی ایم تھا۔ اس طرح 123 آبی ذخائر میں دستیاب پانی کا ذخیرہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے آبی ذخیرے کے مقابلے میں 104 فیصد اور گزشتہ 10 برسوں کے اوسط آبی ذخیرے کا 120 فیصد ہے۔ بحیثیت مجموعی ملک میں کل آبی ذخیرے کی صورت حال گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کے اوسط آبی ذخیرے سے بہتر ہے۔
شمالی خطے کی ریاستوں میں ہماچل پردیش، پنجاب اور راجستھان شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی نگرانی کے تحت 8 آبی ذخائر آتے ہیں، جن کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت 19.17 بی سی ایم ہے۔ ان آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال 14.52 بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 76 فیصد ہے۔ گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران پانی کا یہ ذخیرہ 91 فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران گزشتہ 10 برسوں کا اوسط آبی ذخیرہ ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 81 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران پانی کا ذخیرہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کم ہے اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں میں اوسط آبی ذخیرے سے بھی کم ہے۔
مشرقی خطے کی ریاستوں میں جھارکھنڈ، اڈیشہ، مغربی بنگال، تری پورہ اور ناگالینڈ شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی نگرانی کے تحت 18 آبی ذخائر آتے ہیں، جن کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت 19.43 بی سی ایم ہے۔ ان آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال 14.28 بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 73 فیصد ہے۔ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران پانی کا ذخیرہ 70 فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کا اوسط آبی ذخیرہ ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 62 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران پانی کا ذخیرہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کے آبی ذخیرے کے اوسط سے بھی بہتر ہے۔
مغربی خطے کی ریاستوں میں گجرات اور مہاراشٹر شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی کے تحت 42 آبی ذخائر آتے ہیں، جن کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت 35.24 بی سی ایم ہے۔ ان آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال 30.60 بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 87 فیصد ہے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران پانی کا ذخیرہ 79 فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کا اوسط آبی ذخیرہ ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 65 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران پانی کا ذخیرہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کے آبی ذخیرے کے اوسط سے بھی بہتر ہے۔
وسطی خطے کی ریاستوں میں اترپردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی کے تحت 19 آبی ذخائر آتے ہیں، جن کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت 44.45 بی سی ایم ہے۔ ان آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال 38.12 بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 86 فیصد ہے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران پانی کا ذخیرہ 79 فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کا اوسط آبی ذخیرہ ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 71 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران پانی کا ذخیرہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کے آبی ذخیرے کے اوسط سے بھی بہتر ہے۔
جنوبی خطے کی ریاستوں میں آندھرا پردیش، تلنگانہ، اے پی اینڈ ٹی جی (دونوں ریاستوں میں دو کمبائنڈ پروجیکٹ)، کرناٹک، کیرالہ اور تمل ناڈو شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی کے تحت 36 آبی ذخائر آتے ہیں، جن کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت 52.81 بی سی ایم ہے۔ ان آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے ذخیرے کی تازہ صورت حال 41.64 بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 79 فیصد ہے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران پانی کا ذخیرہ 77 فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کا اوسط آبی ذخیرہ ان آبی ذخائر کی پانی ذخیرے کی کل صلاحیت کا 64 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران پانی کا ذخیرہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران گزشتہ دس برسوں کے آبی ذخیرے کے اوسط سے بھی بہتر ہے۔.