Urdu News

حکومت آئندہ پانچ برسوں میں بھارت کو آٹو موبائل مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لئے کام کررہی ہے: جناب نتن گڈکری

حکومت آئندہ پانچ برسوں میں بھارت کو آٹو موبائل مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لئے کام کررہی ہے: جناب نتن گڈکری

<div class="text-center">
<h2>حکومت آئندہ پانچ برسوں میں بھارت کو آٹو موبائل مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لئے کام کررہی ہے: جناب نتن گڈکری
<span id="ltrSubtitle">
جناب گڈکری نے آٹو صنعت سے اپیل کی کہ وہ اپنی فروخت میں اضافے کے لئے کوالٹی برقرار رکھتے ہوئے الیکٹرک وہیکلز (ای ویز) کی لاگت کم کرے</span></h2>
</div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20"></div>
<div class="pt20"></div>
<p dir="RTL">   سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں  اور ایم ایس ایس ای کے  وزیر جناب نتن گڈکری نے آج کہا کہ حکومت  آئندہ 5 برسوں میں بھارت کو ایک عالمی آٹو موبائل مینو فیکچرنگ ہب  بنانے کے لئے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  صنعت کی مدد کے  لئے حکومت پہلے ہی  پالیسیاں تیار کررہی ہے۔</p>
<p dir="RTL">فکی  کرناٹک اسٹیٹ کونسل کے ذریعہ منعقدہ   ورچوول ’الیکٹرک موبیلیٹی کانفرنس 2020‘ سے خطاب کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا  کہ مستقبل بہت روشن ہے اور بھارت میں   دنیا کا سب سے بڑا  الیکٹرک وہیکل مارکٹ  بننے کے امکانات ہیں کیونکہ  حکومت  الیکٹرک وہیکل اختیار کئے جانے کو کو مسلسل فروغ دے رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">جناب گڈکری نے آٹو موبائل صنعت سے اپیل کی کہ وہ  الیکٹرک وہیکل کی لاگت کم کرے تاکہ  ان کی فروخت میں اضافہ ہو اور فروخت میں اضافے کا فائدہ صنعت کو بھی ملے گا۔ انہوں نے اس بات پو زور دیا کہ وہیکل کی کوالٹی کو برقرار  رکھا جانا چاہیے۔ جناب گڈکری کا خیال ہے کہ  آٹو موبائل صنعت  میں مینوفیکچرنگ میں اضافے سے  بازار کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ  بھارت کے مینو فیکچرر میں  اچھے الیکٹرک وہیکل تیار کرنے کی صلاحیت ہے، جس سے نہ صرف  روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے بلکہ  برآمدات کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔</p>
<p dir="RTL">انہوں نے فکی کے اور دیگر متعلقین سے کہا کہ وہ  بھارت میں  الیکٹرک وہیکل کے شعبے کی ترقی کے لئے  ایک مربوط نظریہ لیکر آئیں۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ بھارت کو  2020 تک  کم از کم  10 جی ڈبلیو فی گھنٹی سیل کی ضرورت ہوگی جو کہ  2025 تک بڑھ کر 50 جی ڈبلیو ہوجائےگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں  بھارت میں سیل کی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔ میں صنعت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ملک میں  ای۔ بیٹریاں تیار کرنے  کے بارے میں سوچیں۔ ہمیں  ایسی پالیسی کی ضرورت ہے جو  کم لاگت والی چیزوں کو فروغ دے درآمدات  کا متبادل تیار کرے ، آلودگی سے پاک  اور ملک کے اندر تیار کی جانےوالی اشیا کو فروغ دے۔</p>
<p dir="RTL"><img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BKCH.jpg" alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BKCH.jpg" /></p>
<p dir="RTL">جناب گڈکری نے کہا کہ حکومت  دلی اور ممبئی ایکسپریس وے پر  ای۔ ہائی وے تیار کرنے  کی سمت میں کام کررہی ہے جہاں  ای۔ بسیں اور ٹرک چلیں گے۔ انہوں نے کہا ’’ ہم پائلٹ پروجیکٹ لیکر آگے بڑھ رہے ہیں۔ دلی۔ ممبئی کوریڈور بھارت کی لائف لائن بن جائے گا اور  ہم نئے الیکٹرک روڈ تیار کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ ایندھن کے طور پر بجلی  ملک میں دستیاب ہے اس لئے  ملک کے لئے بجلی سے چلنے والا عوامی ٹرانسپورٹ بہت اہم ہے‘‘۔</p>
<p dir="RTL">جناب گڈکری نے  بایو ایندھن مثلاً سی این جی ، ایل این جی کے استعمال کے فروغ دینے پر بھی زور دیا اور بتایا کہ  وہ جلد ہی بایو سی این جی سے چلنے والے  ٹریکٹر لانچ کریں گے۔</p>
<p dir="RTL">فکی کرناٹک  اسٹیٹ کونسل کے چیئرمین جناب اُلّاس کامتھ نے کہا  ’’فکی محسوس کرتا ہے کہ  بھارت کو دیگر تمام  الیکٹرک وہیکل ٹکنالوجی مثلاً  پلگ ان ہائی برڈ ای وی، اسٹرونگ ہائی برڈ ای وی اور  فیول سیل ای وی کے ساتھ  ای وی کی حوصلہ افزائی کو جاری رکھنا چاہیے تاکہ  ہوا کی آلودگی کم ہو، فیول سکیورٹی حاصل ہو اور  اس شعبے میں  ٹکنالوجی  لیڈر شپ  ہمارے پاس آئے‘‘۔</p>
<p dir="RTL">فکی ای وی کمیٹی کے چیئرمین شیکھر وشوناتھن نے کہا کہ  جی ایس ٹی کے آنے اور ای وی کے لئے بعد میں  اس میں کمی کئے جانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پوری طرح  اس سلسلے میں مدد کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ  الیکٹری فکیشن  کا مقصد  ملک میں ای وی پارٹس کے لئے  ایک شاندار مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم تیار  کئے بغیر حاصل نہیں کیا جاسکتا۔</p>.

Recommended