<h3>اس بار دیوالی کیسے منائیں؟</h3>
<h3></h3>
<div>ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک</div>
<div>اس بار پورے ملک میں دیوالی کو منانے کے طریقہ پر بحث چل رہی ہے۔ مغربی ایشیاءکے ممالک نے عید منانے میں احتیاطی تدابیر اختیار کیں اور سفید فام ممالک کرسمس پر کشمکش میںہیں۔ دیوالی بس ایک ہفتہ میں آرہی ہے ، لیکن اس سے پہلے ہی ملک میںدھواں بن چکا ہے۔</div>
<div>دہلی شہر کی حالت یہ ہے کہ لوگ کورونا سے زیادہ آلودگی سے خوفزدہ ہیں۔ لوگ ماسک لگاکر بھی گھر سے باہر نہیں آنا چاہتے ، کیوں کہ ناک کے اندر جو بھی ہوا آئے گی ، گندی ہی ہوگی۔ اب کرونا کی دوسری لہر بھی چل پڑی ہے۔ اس کے علاوہ اس دیوالی پر لکشمی جی کا کرم بھی کم ہے ، تو کیا کریں؟ دہلی کی کیجریوال حکومت نے 7 نومبر سے 30 نومبر تک آتش بازی پر پابندی عائد کردی ہے۔ ایسی پابندی پہلے ہی بنگال میں جاری ہے۔ ملک کے 100 کے قریب شہروں میں اس طرح کی پابندی کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔</div>
<div>میں کہتا ہوں کہ ملک کے تمام شہروں اور دیہات میں ایسی پابندیاں کیوں نہیں لگائی جاتی ہیں؟ اگر ایک سال پٹاخہ نہیں چھوڑ پایا توکیا نقصان ہوجائے گا؟ دیوالی ہر سال آئے گی۔ اس سال جو بحران آیا ہے وہ صرف اس سال کا سر درد ہے۔ اندھا دھند بجلی جلانے کے بجائے ،آپ گھر میں چراغ یا دو لیمپ جلا لیتے ہیں توکیابگڑجائے گا؟ حالات بھلے ہی ہمارے خراب ہوں ،لیکن اگرہم نے اپنے آپ کوخوش رکھناسیکھ لیاتوہردن ہماری دیوالی ہے ۔ دیوالی کے موقع پر ، لوگ دوسرے کے گھر مٹھائیاں اور تلے ہوئے ناشتے بھیجتے ہیں۔ ان کے بجائے ، اگر آپ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو پھل ، خشک میوہ جات ، کاڑھے کا مصالحہ اور بھنے ہوئے ناشتے بھیجیں تو سب کو صحت کے فوائد بھی حاصل ہوں گے۔ اس بار ، اگر آپ کچھ بھی نہیں بھیجیں گے تو بھی، کسی کو برا نہیں لگے گا ، کیوں کہ سب معاشی مسائل سے دوچارہیں اورکوروناکی وجہ سے ایک دوسرے کے گھر آنے کا خطرہ بھی ہے۔ جہاں تک لکشمی جی کی پوجا کا تعلق ہے ، تو یہ بغیر کسی پنڈت-پوروہت کے اور بغیر ہنگامہ کئے بھی کی جاسکتی ہے۔ تمام رسومات مندروں اور ایک دوسرے کے گھروں میں ہجوم کے بغیر مکمل ہوسکتے ہیں۔ دیوالی کے دوسرے دن ، اگر آپ انناکوٹ اور بھیادوج میں بھی ہجوم سے بچنے کی کوشش کریں تو یہ بہتر ہوگا۔ ہم ہندوستانی دیوالی کے موقع پر یہ کام کر سکتے ہیں جو کرسمس کے موقع پر دنیا کی مسیحی اقوام کے لئے بھی مثال بن سکتی ہے۔</div>
<div>(مضمون نگار مشہور صحافی اور کالم نگار ہیں۔)</div>.