نئی دہلی ، 19 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
تاریخ کے الگ الگ دور میں سپہ سالاروں کی فتح، شکست، شخصیتوں کے اتار چڑھاؤاور عظیم شخصیات کی زندگی اور موت کی کہانیاں درج ہیں۔ کن کن اہم مواقع پر کس کس نے کیسی تصویردکھائی اور کیسے فیصلے لیے، یہ بھی درج ہے۔ یہ مستقبل کے لیے سوال بھی ہے اور سبق بھی۔ 19مارچ بھی انہی تاریخوں میں شمار ہے۔
اچاریہ جے بی۔کرپلانی: بھارتی مجاہد آزادی اور گاندھی وادی سماجوادی رہنما جے بی کرپلانی کاآج ہی کے دن 19مارچ1982کو93سال کی عمر میں احمد آباد کے سول اسپتال میں انتقال ہوگیا۔آچاریہ کرپلانی کی نصف زندگی کانگریس اور باقی زندگی کانگریس کے خلاف اپوزیشن کی سیاست میں گزرا۔ اس دوران وہ کئی اہم سیاسی واقعے کے نہ صرف گواہ رہے، بلکہ بھارتی سیاست کو نئی سمت بھی دی۔حیدرآباد(پاکستان) کے اعلی ذات کے وسط درجے کے خاندان میں11نومبر1988کو پیدا ہوئے آچاریہ کرپلانی کا پورا نام جیوترام بھگوان داس کرپلانی تھا۔
ابتدائی تعلیم سندھ میں پوری کرنے کے بعد انہوں نے بمبئی کے ولسن کالج میں پڑھائی کی اور اس کے بعد کراچی کے ڈی جے سندھ کالج چلے گئے۔ اس کے بعد پنے کے فگریوسن کالج سے1908میں گریجویشن کی۔ انہوں نے ایم اے تک کی تعلیم حاصل کی۔ پڑھائی پوری کرنے کے بعد وہ1912-1917تک بہار کے مظفر پور میں انگریزی اور تاریخ کے ہیڈماسٹر ہوئے اور1919میں کچھ وقت کے لئے بنارس ہندو یونیورسٹی میں بھی درس وتدریس کا کام کیا۔1920-1927تک وہ گجرات ودیا پیٹھ کے پرنسپل رہے۔ تبھی سے انہیں آچاریہ کرپلانی کہا جاتا ہے۔
چمپارن ستیہ گرہ کے دوران کرپلانی، مہاتما گاندھی کے رابطہ میں آئے اور ان کی زندگی کا دوسرا دور شروع ہوگیا۔1921سے ہونے والے کانگریس کے زیادہ تر تحریکوں کا وہ حصہ رہے اور کئی مرتبہ جیل گئے۔کرپلانی1928-1929میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری بنے۔1948میں وہ کانگریس کے صدر منتخب ہوئے ملک کی آزادی کے وقت آچاریہ کرپلانی ہی کانگریس کے صدر تھے۔ حالانکہ حکومت کی تشکیل اور حکومت کے کام کاج کو لے کر بعد کے سالوں میں ان کا اختلاف بڑھتا یا۔1950میں جب کانگریس صدر عہدہ کے لئے الیکشن ہوا تو ان کے مقابلے پروشوتم داس ٹنڈن فتحیاب ہوئے۔
دلبرداشتہ کرپلانی نے1951میں کانگریس سے استعفیٰ دے کر کسان مزدور پرجا پارٹی بنائی، جس کا آگے چل کر پرجا سماجوادی پارٹی میں انضمام ہوگیا۔ وہ1952, 1957, 1963اور1967 میں لوک سبھا انتخابات میں فتحیاب ہوئے۔ بہار کو جائے عمل بناتے ہوئے کرپلانی بھاگلپور اور سیتامڑھی سے فتحیاب ہوئے۔ بھارت- چین جنگ کے ٹھیک بعد اگست1963 میں آچاریہ کرپلانی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تحریک لائے جو لوک سبھا میں لایا گیا پہلا عدم اعتماد تحریک تھا۔ 1972-73میں آچاریہ کرپلانی نے اس وقت کے وزیراعظم اندراگاندھی کی بڑھتی اقتدار حاصل کرنے کی پالیسی کے خلاف بھوک ہڑتال کی۔ ایمرجنسی جب لگائی گئی تو80سال سے زیادہ عمر کے بزرگ رہنما آچاریہ کرپلانی کو26جون1975کی رات کو گرفتار کرلیا گیا۔ ایمرجنسی کے دوران گرفتار ہونے والے شروعاتی رہنماؤں میں آچاریہ کرپلانی بھی تھے۔93سال کی عمر میںاحمدآباد میں ان کا انتقال ہوگیا ۔ ان کی 101یوم پیدائش پر 11نومبر1989کو بھارتی ڈاک محکمہ نے ان کے احترام میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔
19مارچ کے دوسرے اہم واقعات:
1279۔منگولوں نے چین کے سانگ خاندان کی سلطنت کا خاتمہ کیا
1571۔ہسپانوی فوج نے منیلا پر قبضہ کیا
1920۔امریکی سینیٹ نے ورسائے معاہدے کو مسترد کردیا
1944۔آزاد ہند فوج نے شمال مشرقی بھارت میں سرزمین ہند پر پہلی مرتبہ قومی پرچم لہرایا
1972۔بھارت- بنگلہ دیش کے درمیان 25 سالہ امن اور دوستی کے معاہدے پر دستخط ہوئے
1998۔ مشہور کمیونسٹ رہنما اور کیرالہ کے پہلے وزیر اعلیٰ ای ایم ایس نمبودری پاد کا انتقال ہوا
1998۔اٹل بہاری واجپئی نے دوسری مرتبہ ملک کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا