Urdu News

تاریخ کے اوراق میں: 21 مارچ

سابق وزیر اعظم ہند اندرا گاندھی اور سابق صدر جمہوریۂ ہند فخرالدین علی احمد

نئی دہلی ، 21 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

 بہت سے دوسرے واقعات کے لیے 21 مارچ کی اپنی ایک اہمیت ہے ، لیکن ہندوستان کے تناظر میں یہ دن بہت اہم ہے۔ اسی تاریخ کو 21 ماہ سے یرغمال ملک کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ملک سے ایمرجنسی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لوک نائک جیپرکاش ناراین نے اسے بھارتی تاریخ کا 'سیاہ وقت قرار دیاتھا۔

ایمرجنسی کا خاتمہ: 25 جون ، 1975 سے 21 مارچ 1977 ، ہندوستان میں ہنگامی صورت حال کے لیے 21 ماہ کویادرکھاجائے گا۔اس کے ساتھ ہی ، اس وقت کے وزیر اعظم اندرا گاندھی کی سفارش پر صدر فخرالدین علی احمد کے ذریعہ ہندوستانی آئین کے سیکشن 352 کے تحت ملک میں ہنگامی صورت حال کے اعلان کے ساتھ ہی عام لوگوں پر انتہائی پابندیوں اور بربریت کا دور ختم ہوا۔

پورے ملک میں 26 جون کی صبح 25 جون کی نصف شب سے موثر ایمرجنسی اندرا گاندھی کے ذریعہ اعلان کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ` ایمرجنسی ضروری تھی۔ ایک شخص فوج کو بغاوت کے لیے اکسارہا ہے ، لہذا یہ فیصلہ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے ضروری تھا۔ 'ایمرجنسی کے لیے جے پرکاش نارائن کے اپیل کوبہانہ بنایاگیا ،جس میں عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیاتھاکہ حکومت کے ان احکامات کی خلاف ورزی کریں جو ان کے ضمیرکے خلاف ہو ۔

در حقیقت ، کانگریس نے 1971 کے عام انتخابات میں 353 نشستیں حاصل کرکے زبردست کامیابی حاصل کی۔ اندرا گاندھی اترپردیش کی رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے ایک لاکھ ووٹوں سے منتخب ہوئی تھیں۔ اس نشست سے ان کے حریف اور تجربہ کار سوشلسٹ رہنما راجنارائن نے الہ آباد ہائی کورٹ میں اندرا گاندھی کی جیت کو انتخابی بدعنوانی اور سرکاری مشینری کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا تھا۔ اس تاریخی قانونی چارہ جوئی کو اندرا گاندھی بمقابلہ راجنارائن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جج جگ موہن لال سنہا نے اپنے فیصلے میں اعتراف کیا کہ اندرا گاندھی نے سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال کیا ، لہذا ، نمائندگی عوام کے ایکٹ کے مطابق ، ان کا رکن اسمبلی منتخب ہونا غیر قانونی تھا۔ عدالت نے کانگریس کو نیا انتظام کرنے کے لئے تین ہفتوں کا وقت بھی دیا۔

اندرا گاندھی کی سرپرستی میں ، کانگریس نے ایک اور طرح سے نیا نظام بنانے کے لئے اس سازش کا استعمال کیا۔ 23 جون کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے اسے روکنے کی درخواست کی۔ جسٹس وی آر کرشنا ایئر نے اسے روکا نہیں لیکن اندرا گاندھی کو وزیر اعظم کی حیثیت سے جاری رکھنے کی اجازت دی۔ تاہم ، انہوں نے کہا کہ حتمی فیصلہ آنے تک وہ رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے ووٹ نہیں دے سکتی ہیں۔

اس پورے واقعے کے بعد ، گجرات اور بہار میں جاری طلباء تحریک کے ذریعہ متحد حزب اختلاف میں نئی توانائی آگئی۔ لوک نائک جئے پرکاش نارائن ، جو اپوزیشن کی قیادت کررہے تھے ، اندرا گاندھی حکومت پر مستقل حملہ آور تھے۔ 25 جون کو جے پی کی دہلی کے رام لیلا میدان میں ریلی نکالی گئی تھی جس میں انہوں نے اندرا گاندھی سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ اندرا گاندھی نے اپوزیشن کے سخت رویہ اور عدالتی فیصلوں کے دباو میں ملک پر ایمرجنسی نافذ کردی ، جسے 21 ماہ کے بعد ہونے والے انتخابات میں بھاری شکست کے ساتھ قیمت ادا کرنی پڑی۔

تاریخ کے اہم واقعات:

1349۔جرمنی کے شہر ارفورٹ میں سیاہ فام کی موت کے بعدفسادات میں تین ہزار یہودی ہلاک ہوئے

1791۔برطانوی فوج نے ٹیپو سلطان کو شکست دے کر بنگلور پر قبضہ کرلیا

1836 ۔کولکاتہ میں پہلا عوامی کتب خانہ کا آغاز۔ اب اس کا نام نیشنل لائبریری ہے

1857 ۔جاپان کی دارالحکومت ٹوکیو میں تباہ کن طوفان میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے

1916 ۔ شہنائی استاد استاد بسم اللہ خان کی پیدائش

1954 ۔ پہلی فلم فیئر ایوارڈز کی تقریب منعقد ہوئی

1971 ۔عظیم ہندوستانی بلے باز سنیل گواسکر کی پہلی سنچری

1978 ۔ فلمی اداکار رانی مکھرجی کی پیدائش

2003 ۔معروف ناول نگار شیوانی کی موت

Recommended