Urdu News

برکس میں ہندوستان کا دبدبہ

@bricscouncil_in

ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک

اس سال پانچ ممالک کی تنظیم ' برکس ' کی سربراہی ہندوستان کر رہا ہے۔ ہندوستان ، برازیل ، روس ، چین اور جنوبی افریقہ۔ ان پانچ ممالک کی اس تنظیم کے اس اجلاس میں جو تبادلہ خیال ہوا ہے اور جو مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے ، اس میں تمام ممبر ممالک نے بہت سے بین الاقوامی مسائل پر ہندوستان کے نقطہ نظر پر اتفاق کیا ہے ۔ایساکوئی بھی معاملہ نہیں اٹھا ، جس سے ان میں سے کسی نے بھی اختلاف ظاہر کیاہو۔

 خدشہ یہ تھا کہ چین اور ہندوستان کے وزرائے خارجہ کے مابین کچھ تناﺅہوسکتا تھا ، کیوں کہ وادی گلوان کا معاملہ ابھی طے نہیں ہوا ہے، لیکن یہ اطمینان کی بات ہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کوئی تنازعہ شروع کرنے کے بجائے ، ہندوستان میں کورونا کی وبا کے خلاف چلنے والی مہم میں ہندوستان کے ساتھ سرگرم تعاﺅن کی درخواست کی ، لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور حکومت ہند کی کوششوں کی تعریف کی۔

ہندوستان اور جنوبی افریقہ کی اس تجویز کی تائید تمام وزرائے خارجہ نے کی ، جس میں انہوں نے کوویڈ ویکسین پر تیار کنندگان کی کاپی رائٹ میں نرمی کی کوشش کی تھی۔ چین اور روس خود ویکسین تیار کرنے والے ممالک ہیں ، اس کے باوجود انہوں نے اس معاملے پر اتفاق رائے سے امریکی اور یوروپی ممالک پر دباو ڈالا ہے۔

 ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ہاتھ مضبوط کرنے میں اس تجویز کی خصوصی شراکت ہوگی۔ افغانستان کے سوال پر ، تمام اقوام نے اسی رائے کا اظہار کیا ، جو ہندوستان کہتا رہا ہے۔ ہندوستان کا خیال ہے کہ افغانستان میں تشدد اور دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے اور اس کے عوام کی آزادی اور وقار کا تحفظ ہونا چاہئے۔ اس کی خودمختاری برقرار رہنی چاہئے۔

جہاں تک بین الاقوامی تنظیموں کا تعلق ہے تو ، وہ مطالبات جو ہندوستان برسوں سے کر رہا ہے ، ان پانچوں اقوام نے ان کی حمایت کی ہے۔ روس چین سیکورٹی کونسل کا مستقل رکن ہے ، اس کے باوجود ہندوستان ، برازیل اور افریقہ کی آواز میں آوازملاکر ، انہوں نے اقوام متحدہ کے ڈھانچے میں بنیادی تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ان معاملات پر امریکہ ، فرانس اور برطانیہ کا رویہ ڈھیلا یا منفی رہتا ہے۔

برکس ممالک نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ، ورلڈ بینک وغیرہ جیسے اداروں میں بھی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ہندوستان کو اس میں ایک خاص کامیابی ملی ہے کہ اس نے برکس ممالک کو ہر طرح کی دہشت گردی اور بالخصوص سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے خلاف بات کرنے کی حمایت حاصل کرلی ہے۔ برکس کے اس اجلاس سے قبل ، وزیر خارجہ جے شنکر نے امریکی رہنماؤں اور عہدیداروں کے ساتھ گہری بات چیت کرتے ہوئے ہندوستان کی شبیہہ صاف کر دی ہے کہ ہندوستان بین الاقوامی دھڑے بندی سے آزاد رہ کر تمام اقوام کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے لئے تیار ہے۔

(مضمون نگار مشہور صحافی اور کالم نگار ہیں)

Recommended