راجستھان کے ادے پور میں دن دہاڑے قتل کی مسلم راشٹریہ منچ نے سخت مخالفت کی ہے۔ منچ کو ایسے گھناؤنے قتل پر گہرا صدمہ پہنچا ہے اورمنچ کی جانب سے اس بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ تمام عہدیداران، قومی کنوینر، شریک کنوینرز، عہدیداران اور تمام سیل کے انچارجز نے آن لائن منچ کے اجلاس میں یک آواز ہو کر کہا ہے کہ مذہب کے نام پر توڑ پھوڑ برداشت نہیں کی جا سکتی۔
منچ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے دہشت گردوں اور شیطانوں کو فوری طور پر سخت ترین سزا دی جائے۔ منچ کے قومی کنوینر محمد افضل اور شاہد اختر کا کہنا ہے کہ ہم سب کو مذہب، ذات پات، برادری سے اوپر اٹھ کر نفرت کو شکست دینا ہوگی۔ ساتھ ہی یہ اپیل بھی کہ برائے مہربانی امن اور بھائی چارہ برقرار رکھیں۔ کسی بھی مہذب معاشرے میں سر کی بجائے سر کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
نیشنل میڈیا انچارج شاہد سعید نے کہا کہ مذہب کے نام پر ناسور بننے والوں کا آپریشن خاتمہ ہونا چاہیے کیونکہ ایسے سماج دشمن عناصر کی وجہ سے ملک کے مسلمانوں اور اسلام کو کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ اسلام امن، بھائی چارے کا مذہب ہے، اس لیے اسلام کے نام پر اس طرح کے وحشیانہ اور ظالمانہ واقعات کو انجام دینا اسلام کی توہین ہے، وہیں ہندوستان اور دنیا کے پرامن مسلمانوں کی بدنامی اور شرمندگی بھی ہے۔ جو کہ قابل مذمت اور قابل غور ہے۔
تاریخ ایسے سماج دشمن عناصر اور ملک کے غداروں کو کبھی معاف نہیں کر سکتی جو ملک کے وزیر اعظم کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ میڈیا انچارج نے کہا کہ مسلم راشڑیہ منچ ملک و دنیا کے مولاناؤں، اماموں، مولویوں اور مسلم مہذب معاشرے سے اپیل کرتا ہے کہ ایسے تمام لوگوں کو اسلام سے خارج کر دے، اسی میں سماج کی بھلائی ہے۔