Urdu News

کشمیریت’ ہندوستان کی ثقافتی۔مذہبی تکثیریت کی شاندارمثال ہے’

کشمیریت' ہندوستان کی ثقافتی۔مذہبی تکثیریت کی شاندارمثال ہے'

 سری نگر میں جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ  کے سیمینار میں مقررین کا اظہار خیال
سری نگر۔ 6؍  فروری

ہندوستان کی ثقافتی اور مذہبی تکثیریت کی بھرپور تاریخ کے بارے میں بیداری پھیلانے کے مقصد کے ساتھ، جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ(جے کے پی جے ایف)نے اتوار کو سری نگر میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔”مادر ہند کی گود میں مذہبی تکثیریت” کے موضوع کے ساتھ سیمینار کا انعقاد  ایچ ایم ٹی  سری نگر میں کیا گیا۔

 اس میں سماجی کارکن فاروق رینزو شاہ، سیاسی کارکن شبیر حسین راتھر، سکھ گرودوارہ پربندک کمیٹی کے سابق صدر بڈگام سنت پال سنگھ، ومل سنگھ، مفتی سید لطیف بخاری، اعجاز مصطفی ملک، آغا سید شوکت مدنی، جے کے پی جے ایف کے چیئرمین آغا سید نے شرکت کی۔

سیمینار میں فاروق شاہ رینزو نے اس بات پر غور کیا کہ مذہبی تکثیریت ہندوستانی ثقافت اور مذہبی رواداری کی کلیدی حیثیت ہے اور اسے ہندوستانی سیکولرازم کی بنیاد قرار دیا۔سیمینار میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایک مذہبی اسکالر ومل سنگھ نے کہا کہ مذہبی تکثیریت کی روایات وادی کشمیر کی تاریخ میں گہری جڑیں رکھتی ہیں۔

سنگھ نے کہا، “شاید یہ امیر ورثہ ہے جس کی وجہ سے صدیوں پرانی فرقہ وارانہ اور مذہبی ہم آہنگی کی مقامی روایات، اور خطے میں ہم آہنگی پیدا ہوئی، جسے ہم ‘ کشمیریت’ کے نام سے جانتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریت مذہبی تکثیریت کی مثال ہندو مسلم سکھ مشترکہ ثقافت، تہواروں، زبانوں، کھانوں اور خطے میں رائج لباس کی شکل میں پیش کرتی ہے۔

Recommended