جامعہ ملیہ اسلامیہ’’ گوشۂ خالد جاوید‘‘ پر مشتمل سہ ماہی دربھنگہ ٹائمز کا اجرا
نئی دہلی (۱۳ دسمبر)
خالد جاوید اردو ہی نہیں بلکہ دیگر بڑی زبانوں میں بھی قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔یہ ان کے متن کی قوت ہی ہے کہ ان کی تخلیق فرانسیسی،انگریزی اور ہندی وغیرہ میں بھی اپنی عظمت قائم کر چکی ہے۔ان خیالات کا اظہار’’ گوشۂ خالدجاویدپر مشتمل سہ ماہی دربھنگہ ٹائمز(اکتوبر تا دسمبر ۲۰۲۲)کا اجرا کرتے ہوئے معروف نقاد پروفیسر کوثر مظہری نے کیا۔
پروفیسر ندیم احمدنے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں خالدجاوید کا رفیقِ کارہوں اور مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ میرے وطن دربھنگہ نے خالد جاوید کی پذیرائی کی۔مشہور ادیب و شاعر خورشید حیات نے کہا کہ خالد جاوید نے اردو فکشن کو نئی جہتوں سے آشنا کیا۔خصوصاََ ان کا بیانیہ اردو فکشن کی تاریخ میں بیش قیمت اضافہ ہے۔
مشہور افسانہ نگار عشرت ظہیر نے کہا کہ خالد جاوید جیسے پیچیدہ تخلیقی ذہن کو منصور خوشتر نے ان کے شایانِ شان خراج پیش کیا ہے۔مشہور ادیب وشاعر ڈاکٹر خالد مبشر نے منصور خوشتر اور خالد جاوید کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ خالد جاوید کا جو تخلیقی چہرہ دنیا کے سامنے ہے، اسی کا ایک نہایت توانا اظہاران کے کلاس روم میں اس وقت ہوتا ہے، جب دورانِ لیکچر کلاس روم کی پوری فضاوجودیت کے فلسفے میں سرشار ہو جاتی ہے۔
اس موقع پر اقبال حسین،آصفہ زینب،نعیم فاطمہ،طارق الزماں،فیضان الحق ،ذیشان مصطفی،عبدالرحمن،منزہ قیوم،عامر مظفر بٹ اوراطہر محبوب کے سمیت بڑی تعداد میں ریسرچ اسکالرز اور طلبہ و طالبات بھی موجودتھے۔