ذوالفقار علی بخاری
’’ مارخور‘‘سرائے اُردو پبلیکیشن سے شائع ہونے والا دوسرا ناول ہے۔اس سے قبل عرفان حیدر کا ’’ کلیساکی مورتی‘‘شائع ہو چکاہے۔ فاکہہ قمر کا یہ اولین ناول ہے اس سے پہلے ان کی بچوں کے لیے دل چسپ اورمزے دارکہانیوں کی کتاب ’’ انمول خزانہ ‘‘منظر عام پر آچکی ہے۔فاکہہ قمرایک ایسا نام بن گیا ہے جو اپنے کام اور انفرادیت کی بنا ء پر ادبی حلقوں میں خوب تذکروں میں رہتا ہے۔انھوں نے اپنی زندگی ادب کے فروغ کے لیے وقف کردی ہے۔
ادب اطفال کے حوالے سے مختلف موضوعات پر مضامین اور دل چسپ و منفرد کہانیاں لکھ کر اپنی ایک جداگانہ ساکھ بنا چکی ہیں۔فاکہہ قمر کا تعلق شہر اقبال )سیالکوٹ(سے ہے۔ فاکہہ نے ایم-اے ایجوکیشن(Distance and Non-Formal Education) کی ڈگری لے رکھی ہے اور اس کے ساتھ ہی NIMSیونیورسٹی فیصل آباد کے زیر تحت (English Language Course)بھی کر رکھا ہے۔
بطور استاد،ادب اطفال کہانی نویس،تبصرہ نگار و مصاحبہ کاری کے میدان میں خوب اپنے جوہر دکھا رہی ہیں۔ پاکستان بھر کے قومی و مقامی اخبارات میں ان کے مضامین شائع ہوتے ہیں،نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سطح یعنی بھارت،لندن،ہالینڈ اور نیپال تک میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ پاکستان کی معروف ویب سائٹ(ہماری ویب ڈاٹ کام)،”پرتپلی اُردو، بھارت” اور” “The Source Bharatمیں ان کے مضامین نظر آتے رہتے ہیں۔ملک کے معروف رسائل برائے اطفال” بچوں کی دنیا،بچوں کا باغ،پیغام اقبال،مسلمان بچے،بچوں کا میگزین،بچوں کا تنزیل اور شاہین اقبال ڈائجسٹ ” میں خوب لکھتی رہتی ہیں۔سہ ماہی رسالے ’’ سرائے اُردو،پاکستان‘‘ میں بطور معاون مدیرہ کے کام کر رہی ہیں۔
اگرچہ ’’ مارخور ‘‘ کے صفحات کی تعداد محض32ہے لیکن فاکہہ قمرنے آغاز سے آخر تک کہانی کو ایسے اندازمیں پیش کیا ہے کہ قاری پڑھتا ہی چلا جاتا ہے۔دل چسپ بات یہ ہے کہ ’ـمارخو‘‘ایک سال کی محنت کے بعد شائع ہوا ہے۔اس پر فاکہہ قمرلگ بھگ ایک سال سے کام کررہی تھیں ۔اس میںدو نوجوان لڑکیوں فری اورایمان کے درمیان مکالمے دل چسپ ہیں اورکہیں کہیں حیرت انگیز باتیں پڑھنے کو ملی ہیں ۔جو فاکہہ قمر کے تجربات اورمشاہدے کا عکس دکھائی دیتی ہیں۔
’’ہاں کچھ غلط دیکھیں وہاں آواز بلند کریں۔اگر آوازنہیں اٹھا سکتے تو خاموشی سے اپنے حصے کا کام کریں لیکن اپنا فرض ضرور ادا کریں۔‘‘
’’ اگر پولیس بالکل کرپٹ ہو جائے تو معاشرے میں جنگل راج قائم ہو جائے گا۔‘‘
گھر میں رہنے والی لڑکیوں کو بہادربنانے کے حوالے سے یہ ایک اہم قدم ہے جس میں یہ پیغام بھی ہے کہ آپ لازمی نہیں کہ گھر سے باہر نکل کر جہاد کریں ، آپ گھر میں رہتے ہوئے جدید ذرائع کے استعمال سے بھی بھلائی کا کام کر سکتے ہیں اور مجرموں کو سزا دلواسکتے ہیں۔مارخور میں فاکہہ قمر نے کہیں کہیں مزاح کا تڑکا بھی لگایا ہے جو حیران کن محسوس ہواہے۔
بقول فاکہہ قمر مارخورمیں ’ ’لڑکیوں کو بہادری کے ساتھ سر اُٹھا کر جی داری کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔‘‘مارخور کا انتساب نڈر اورباہمت پاکستانی لڑکیوں کے نام ہے جوکہ قابل تعریف ہے۔مارخور کا سرورق شاہ رخ گل نے بنایا ہے جو کہ بہت دلکش ہے۔
سرورق سے ہی ناول کے موضوع کابہ خوبی اندازہ ہو جاتاہے۔مارخور کو ضرور پڑھیں کیوں کہ اس میں کئی سبق پوشیدہ ہیں۔