Urdu News

خانقاہ نیازیہ کا پیغام: تسکین سے بہتر ہے کہ ہر ایک کوملے حق اورحقوق

خانقاہ نیازیہ کا پیغام: تسکین سے بہتر ہے کہ ہر ایک کوملے حق اورحقوق

بریلی کی خانقاہ نیازیہ نے مذہب اور ذات پات کے نام پر نفرت اور تعصب پھیلانے والوں کے نام ایک سخت پیغام دیا ہے۔ ملک کے نام اخوت، بھائی چارے اور انسانیت کا پیغام دیتے ہوئے خانقاہ نے کہا ہے کہ ووٹ کی خرید و فروخت سے دور رہیں۔خانقاہ نے یہ پیغام جناب شبو میاں خانقاہ نیازیہ اور مسلم راشٹریہ منچ کے چیف سرپرست اندریش کمار نے مل کر دیا۔ اس دوران ملک کو پیغام دیا گیا کہ ہندوستان کے بھائی چارے، اتحاد اور خیر سگالی کے ساتھ کسی قسم کا کھیل برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اس موقع پر شبو میاں نے کہا کہ بریلی کی خانقاہ نیازیہ نے ہمیشہ گنگا جمنی تہذیب کو فروغ دیا ہے۔ خانقاہ کی خصوصیت یہ ہے کہ انسانیت کو مذہب پر ترجیح دی جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ عقیدت مندوں  میں تمام مذاہب کے لوگ بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ ملک و بیرون ملک کی بڑی طاقتیں اس خانقاہ سے وابستہ ہیں۔ یہاں کا جشن چراغ ہندو مسلم اتحاد کی زندہ مثال ہے۔

خانقاہ نیازیہ کے شبو میاں نے کہا کہ وہ اپنے چاہنے والوںاور ملک کے مسلمانوں کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ ایسی حکومت کو ترجیح دیں جس میں فساد نہ ہو، امن  وامان قائم رہے۔ پچھلی حکومتوں میں ایک بڑی خرابی یہ تھی کہ وہ فسادات  روکنے میں ناکام رہی۔ شبو میاں نے کہا کہ حکومتی کام اور صاف نیت کی وجہ سے عوام کو سکون ملا ہے۔ ریاست میں بجلی کی صورت حال بہت اچھی ہو گئی ہے۔ انسان کو اس کا حق اور سب کو حقوق مل رہا ہے۔

خانقاہ میں یونین کے سینئر لیڈر اندریش کمار نے درگاہ پر چادر اور پھول چڑھائے۔ انہوں نے اس موقع پر موجود مسلم بھائیوں اور بہنوں کی بڑی تعداد سے اپیل کی کہ مسلم سماج کو ایسی حکومت کو اقتدار میں لانا چاہیے جو خوشامد کی سیاست نہ کرے بلکہ سب کی شمولیت پر یقین رکھے۔سب کی ترقی، سب کا یقین۔ اندریش کمار نے کہا کہ لوگوں کو دل و دماغ کھول کر سوچنا چاہیے کہ کس کی حکومت میں انہیں تحفظ اور عزت نفس ملی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ بی جے پی حکومت نے سب کو یکساں احترام دیا ہے، سرکاری اسکیموں کے لیے کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا گیا ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت لوگوں کو گھر ملے، اجولا اسکیم کے تحت گیس ملے، لوگوں کو کورونا جیسی بیماریوں سے بچنے کے لیے مفت ویکسین ملے، 80 کروڑ لوگوں کو راشن اور ادویات پہنچائی گئیں۔

پڑھے لکھے بے روزگاروں کو خود روزگار کے لیے 25 لاکھ روپے تک کے سرکاری قرضے کی اسکیم جاری ہے۔ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم کے تحت ہر کسی کو تعلیم کا حق مل رہا ہے۔ اس حکومت نے خواتین کو تین طلاق جیسی برائیوں سے نجات دلائی۔ یہ وہی حکومت ہے جس نے شادی کی عمر 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کر کے لڑکیوں کو ذہنی طور پر بالغ بنانے کی بات کی ہے۔ ورنہ پہلے کی حکومتیں اور نام نہاد سیکولر پارٹیاں لڑکیوں کو محض بچہ بنانے کی مشین سمجھتی تھیں۔

Recommended