مثلِ سالہائے گذشتہ اس سال بھی ثقلین عابدی جلالوی کے امام باڑے بیکری والی گلی زہرہ باغ سول لائن علی گڑھ میں شہدائے کربلا کی یاد میں ایک مجلس عزا اور جلوس علم کا انعقاد کیا گیا ۔مجلس میں سوز خوانی عون زیدی جلالوی،شاہزیب عابدی اور ان کے ہمنوا نے کی۔؎
اس موقع پر مولانا سید محمد مہدی اعظمی نے مجلس کو خطاب کیا ۔انھوں نے اپنی تقریر میں عزادار امام حسینؑ اور علم مبارک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تاجدار وفا حضرت عباسؑ ابن علیؑ کی عظمت اور جاں نثاری کا ذکر کیا۔مولانا نے کہا کہ’’پرچمِ حضرت عباسؑ کے ساتھ مشکِ سکینہؑ بتاتی ہے کہ عباسؑ ابنِ علیؑ وفا کے تاجدار ہیں اور انھیں سکینہؑ بنت الحسینؑ سے کس قدر محبت تھی۔
یہی وجہ ہے کہ انھوں نے دریا میں اتر کر پانی کو منہ نہ لگایا اورمشکِ سکینہؑ میں پانی اطمنان سے بھرا ان کی خواہش تھی کہ پانی جلد از جلد خیامِ حسینی میں پہنچ جائے تاکہ بچے سیراب ہوسکیں‘‘مجلس کے بعد شبیہ علم حضرت عباس ؑبرآمد کی گئی لوگ جلوس کی شکل میں قدیمی راستوں سے ہوتے ہوئے بارگاہ حسینی زہرہ باغ سول لائن علی گڑھ پہنچے۔
جلوس میں نوحہ خوانی نوح خان،محمد ذوقین،ادیب حسین،بلال عابدی،شاہزیب عابدی، صفدر حسین اورمظفر حسین وغیرہ نے کی۔جلوس کا اختتام زیارتِ شہدائے کربلا پر ہوا پروگرام میں کثیر تعداد میں مقامی و بیرونی محبانِ اہلِ بیت نے شرکت کی جن میں مولانا سعید اختر کاظمی،مولانا ڈاکٹر اصغر اعجازقائمی جلالپوری،مولانا نوید عباس،مولانا احمد رضا،مولانا حسن محمد،آغا حسن جلالوی،جعفر رضا روشنؔ،افتخار حسین،لکی حسین،علی عباس عابدی،علی حسن نقوی،عازم حسین،دانش کاظمی،مشرف نقوی،وصی نقوی،شاہد حسین،رئیس الحسن،حفیظ الحسن،رہے۔
اس موقع پر پروگرام کے منتظم دانش عابدی جلالوی نے کہا کہ یہ پروگرام مسلسل کئی برسوں سے منعقد کیا جارہا ہے جس میںبھاری تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں اور ہمیں انتظامیہ کا بھی خوب ساتھ ملتا ہے جس کے سبب جلوسِ علم آسانی سے اپنے راستوں سے ہوتا ہوا بارگاہِ حسینی زہرہ باغ تک پہنچتا ہے۔