عرس خواجہ غریب نواز میں آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کی پریس کانفرنس
عرس سلطان الہند خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ کے موقع پر آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ نے چشتی منزل جھالرہ درگاہ خواجہ غریب نواز اجمیر شریف میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں بورڈ کے بانی و صدرحضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی، بورڈ کے نیشنل ایگزیکیوٹیو ممبراور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس سے بورڈ کے نیشنل ایگزیکیوٹیو ممبر حضرت شاہ عمار احمدعرف نیر میاں،حضرت سیدی میاں اور بورڈ کے جوائنٹ سکریٹری حاجی سید سلمان چشتی نے خطاب کیا۔
بورڈ کے صدر حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے عرس خواجہ غریب نواز کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نفرتوں کے اس دور میں محبت کے پیغام کو عام کرنے کا واحد راستہ غریب نواز کے مشن پر کام کرنا ہے، جہاں نفرت کی آگ پھیلے وہاں محبت کے گلاب لے کر پہنچنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، حضرت نے کہا کہ کرناٹک میں طالبات کے حجاب پہننے پرایک اسکو ل میں جس طرح کا معاملہ سامنے آیا ہے وہ ہمارے کھوکھلے ہوئے سماج کا آئینہ ہے۔ ابھی وہ برا دور معاشرے سے گیا نہیں ہے جہاں مرد بھی حجاب میں اپنا منہ چھپا رہے ہیں، انہیں دنیا میں منہ کھولنے کی آزادی نہیں مل رہی ہے، ایسے ہنگامی دور میں غیر ضروری جھگڑے گندی سیا ست سے زیادہ کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ایسے معاملات میں مداخلت کرنی چاہئے، اس سے بیرون ملک ہمارے ملک کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ حضرت نے سب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نفرتوں کو ٹھکرا ناہی آرام سے زندگی گزارنے کاواحد راستہ ہے۔
حضرت نیر میاں نے تمام لوگوں کو عرس کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اصل ہندستان جس کو دیکھنا ہے وہ خواجہ کے صحن میں آجائے یہی ہندستان ہمیں دنیا میں الگ بناتا ہے، لیکن کچھ زہریلے ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں،جنہیں ملک سے حقیقت میں محبت ہے انہیں اس ظلم کے خلاف کھڑا ہونا ہی ہوگا کہیں بہت دیر نہ ہو جائے،لہٰذا جہاں سے بھی نفرت کاشور اٹھے اسے محبت کی صداسے دبا دیا جائے۔
حضرت سیدی میاں نے بھی عوام کو خواجہ کی چھٹی شریف کی مبارکباد دی اور عوام سے بھائی چارہ برقرار رکھنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ کئی حصوں میں الیکشن چل رہے ہیں، اس لیے یہ نفرت انگیز تقاریر اور حرکتیں جاری ہیں، عام لوگ اس بات کو سمجھیں اور دھوکے میں آئے بنا سوچنا چاہئے کہ اپنے گھر کو آگ لگا کر ہم خود گرمی میں جھلس جائیں گے لہٰذا محبت کی خوشبو مہکائیں اورملک کو مضبوط بنائیں۔
حاجی سید سلمان چشتی نے لوگوں کو عرس کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ صوفیا کی تعلیم سے ہم نفرت کی وادی کو محبت کے پھولوں کی وادی میں تبدیل کر سکتے ہیں، ہمیں اپنے کرداروں کو سنوارنے کی ضرورت ہے کہ کوئی چاہ کر بھی ہم سے نفرت نہ کرے۔ اور اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم معاشرے کے لیے فائدہ مند بنیں، اگر ہم سے ہر شخص فائدہ اٹھاتا ہے تو ہم اس چیز سے نفرت نہیں کرتے جس سے ہمیں فائدہ ہو۔ بارگاہ خواجہ غریب نوازسے یہی پیغام ہمیشہ سے چلا آ رہا ہے کہ محبت سب سے، نفرت کسی سے نہیں۔